جب حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ بیمار تھے تو بعض احباب آ کر حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کو مشورہ دیتے کہ ان ایّام میں آپ کو لندن ہونا چاہیے۔ حضرت میاں صاحب ایسے لوگوں کو آخر تک یہی جواب دیتے رہے کہ ان کے بارے میں حضرت صاحب کا منشاء مبارک ربوہ ہی ٹھہرنے کا ہے۔ اس لیے تعمیل میں ہی برکت ہے۔ ہمارا تو یہ ایمان ہے کہ خلیفہ خدا بناتا ہے اور خلیفہ وقت کی طرف سے کئے گئے فیصلہ جات میں ہی لازماً برکت ہوتی ہے۔ خلیفہ وقت کے ملنے والے حکم کی سو فیصد اطاعت ہم پر واجب ہے۔ ہم اسی طرح اطاعت کریں گے تو ہمیں برکت ملے گی ورنہ نہیں۔

عظیم رؤیا اور اس کی تکمیل

حضرت میاں مسرور احمد صاحب فیصل آباد میں .M.Sc میں پڑھتے تھے۔ آپ کو فائنل امتحان کے وقت طبعاً فکر تھی۔ ایک دن خاکسار کو فرمانے لگے کہ رات مَیں نے خواب میں دیکھا ہے کہ کوئی مجھے کہہ رہا ہے یَنْصُرُکَ رِجَالٌ نُّوْحِیْ اِلَیْھِمْ مِّنَ السَّمَآءِ(تیری مدد وہ لوگ کریں گے جنہیں ہم آسمان سے وحی کریں گے)۔ مَیں نے یہ خواب سن کر بےتکلّفی سے عرض کی کہ یہ امتحان کون سی بڑی بات ہے جس کے لیے خداتعالیٰ لوگوں کو الہام کرے۔ کوئی اَور تعبیر ہوگی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے آپ اس امتحان میں اے گریڈ میں پاس ہوگئے۔

اس کے کم و بیش 30 سال بعد حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ نے حضرت صاحبزادہ مرزا مسرور احمد صاحب کو ناظر اعلیٰ و امیر مقامی کے عہدہ پر فائز فرمایا تو خاکسار کو یہ رؤیا یاد آئی۔ عرض کی کہ خاکسار کی رائے میں اب اس خواب کے پورا ہونے کا وقت آیا ہے اور یہی اصل تعبیر معلوم ہوتی ہے۔ سن کر فرمایا کہ وہ بھی ہوگی اور یہ بھی ہوسکتی ہے۔

خاکسار سوچتا ہے تو یہ احساس ہوتا ہے کہ خداتعالیٰ نے ایم ایس سی کے امتحانات کے وقت یہ تسلی دی تھی کہ فکر کی کیا بات ہے۔ مَیں تو تیری مدد کے لیے لوگوں کو آسمان سے وحی کرتا رہوں گا اور آج دنیا اس بات کی گواہ ہے کہ کس کس طرح خدا کا وعدہ آپ کے ساتھ پورا ہوتا رہا اور ان شاءاللہ ہوتا رہے گا۔ اور کیا ہی خوش قسمت وہ لوگ ہیں جو خدا سے وحی پا کر اس مقدّس ’’مسرور‘‘کی مدد پر کمربستہ ہیں۔ کیونکہ خدا آج’’مسرور‘‘ کے ساتھ ہے۔ جو اس ’’مسرور‘‘کے ساتھ ہوا وہ فیض پاگیا۔ اللہ تعالیٰ جماعت میں ایسے رجال بکثرت پیدا کرتا رہے۔ خاکسار یہ بھی سمجھتا ہے کہ رؤیا میں خلافت کے عظیم منصب پر فائز ہونے کی پیشگوئی بھی تھی اور حقیقتاً جس طرح آپ کی خلافت کے متعلق لوگوں کو خوابیں آئیں ہیں اور رؤیا و کشوف ہوتے ہیں انتہائی حیران کن امر ہے۔ مختلف ممالک کے لوگ جن میں سے بعض آپ کو جانتے تک نہیں تھے یا جنہوں نے آپ کو دیکھا تک نہیں ان کو خداتعالیٰ رؤیا و کشوف کے ذریعے آپ کے خلیفہ بننے کی خبر دے رہا ہے۔

(تشحیذ الاذہان ستمبر اکتوبر 2008ء، سیّدنا مسرور نمبرصفحہ 38-39)

(اخبار احمدیہ جرمنی شمارہ مئی 2024ء صفحہ 25)

متعلقہ مضمون

  • جلسہ سالانہ کی اہمیت

  • پرواز بلند ہے جس کے تخیل کی

  • جلسہ سالانہ برطانیہ 2024ء