(سیّد سعادت احمد)

اوسنابرک جرمن صوبہ Niedersachsen کا ایک شہر ہے۔ یہ شہر دریائے Hase پر ایک وادی میں واقع ہے جو Wielen hills اور شمالی Teutoburg Forest کے درمیان وقوع پذیر ہے۔ اس کی کل آبادی 168,145 ہے۔

اوسنابرک Niedersachsen کے چار بڑے شہروں میں سے ایک ہے۔ اوسنابرک کی بنیادی اہمیت اس کی جائے وقوعہ ہے۔ یہ یورپ کے تجارتی راستوں سے منسلک ہے۔ ماضی میں یہ شہر Hanseatic League کا ایک رکن بھی رہا ہے۔ اوسنابرک ایک اور اہمیت کا بھی حامل ہے کیونکہ یہاں پر تیس سالہ جنگ (1618-1949) کے اختتام پر Westphalia کے امن پر مشتمل ایک معاہدے پر بات چیت ہوئی جس کی وجہ سے اس کو خطاب ‘‘اَمن کا شہر’’ حاصل ہوا۔

اوسنابرک کا شہر Anti-war ناول نگار Erich Maria Remarque اور مشہور پینٹر Felix Nussbaum کی جائے پیدائش کی وجہ سے بھی جانا جاتا ہے۔

آج کل اوسنابرک اپنی صنعت کاری کے لیے بہت مشہور ہوگیا ہے۔ اس شہر میں اور گرد و نواح کے علاقوں میں متعدد آٹوموبائل، کاغذ، سٹیل اور اشیائے خور و نوش کے شعبوں سے تعلق رکھنے والی کمپنیاں موجود ہیں۔

دوسری جنگِ عظیم کے دوران شہر پر ہونے والی بڑے پیمانے پر تباہی کے باوجود اس شہر کو از سرِنَو اس کی اصل شکل یعنی قرونِ وسطیٰ کے فنی تعمیر کے ڈیزائنوں سے تعمیر کیا گیا ہے۔

اوسنابرک میں دو اعلیٰ تعلیمی ادارے ہیں University of Osnabrück اور University of Applied Sciences۔ ان یونیورسٹیز میں پچیس ہزار سے زائد طلبا تعلیم حاصل کررہے ہیں جو جرمنی کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے ہیں۔ اس شہر میں سات مشہور Gymnasium ہیں جن میں Gymnasium Carolinum اور Gymnasium Ursulaschule سرِفہرست ہیں۔ اس شہر میں کئی سیاحتی مقامات ہیں مثلاً St. Peter’s Cathedral جو 11ویں صدی میں تعمیر ہوا۔ Heger Tor اوسنابرک کے فوجیوں کی یادگار جو 1815ء میں ‘واٹر لُو’(Waterloo) کی جنگ میں مارے گئے۔

Bucksturm جو شہر کا سب سے قدیم ٹاور ہے۔ کسی زمانے میں اسے بطور عورتوں کی جیل بھی استعمال کیا گیا تھا۔ ایسی عورتیں جن پر جادو ٹونا کرنے کا الزام ہوتا تھا۔

1985ء میں شہر میں ایک فوارہ مشہور ماہر دھاتی مجسمہ ساز Hans-Gerd Ruwe نے شہر کی 1200 ویں سالگرہ کے موقع پر بنایا۔ اس کے علاوہ متعدد عجائب گھر بھی اس شہر میں موجود ہیں جن میں سرِ فہرست Felix-Nussbaum-Haus اور Kalkriege Meusem ہیں۔

یہاں 17ویں صدی کا ایک محل بھی موجود ہے جو Osnabrücker Schloss کے نام سے جانا جاتا ہے۔ University of Osnabrück کا مرکزی کیمپس اسی محل میں قائم ہے۔ اوسنابرک میں ایک چڑیا گھر بھی موجود ہے۔ دنیا کے 150 بلند و بالا گرجاؤں میں سے ایک St.Catherine’s Church جو 1248ء میں تعمیر کیا گیا تھا اسی شہر میں واقع ہے۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے اوسنابرک میں جماعت احمدیہ کی بھی ایک خوبصورت مسجد Basharat Moschee کے نام سے جانی جاتی ہے۔

متعلقہ مضمون

  • جلسہ سالانہ کی اہمیت

  • جماعتِ احمدیہ جرمنی کے ایک جفا کش دیرینہ خادم

  • جرمنی میں رہتے ہوئے سوئٹزرلینڈ میں کام کے مواقع