اے فدا ہو تیری رہ میں میرا جسم و جان و دِل

اَے خدا اَے کارساز و عیب پوش و کردگار

اَے مرے پیارے مرے محسن مرے پروردگار

اَے مرے یارِ یگانہ اَے مری جاں کی پنہ

بس ہے تو میرے لئے مجھ کو نہیں تجھ بن بکار

اے فدا ہو تیری رہ میں میرا جسم و جان و دِل

مَیں نہیں پاتا کہ تجھ سا کوئی کرتا ہو پیار

نسلِ انساں میں نہیں دیکھی وفا جو تجھ میں ہے

تیرے بن دیکھا نہیں کوئی بھی یارِ غمگسار

اِس قدر مجھ پر ہوئیں تیری عنایات و کرم

جن کا مشکل ہے کہ تا روزِ قیامت ہو شمار

عزّت و ذِلّت یہ تیرے حکم پر موقوف ہیں

تیرے فرماں سے خزاں آتی ہے اور بادِ بہار

غیر کیا جانے کہ دلبر سے ہمیں کیا جوڑ ہے

وہ ہمارا ہو گیا اُس کے ہوئے ہم جاں نِثار

یہ اگر انساں کا ہوتا کاروبار اے ناقصاں!

ایسے کاذب کے لیے کافی تھا وہ پروردگار

(انتخاب از درثمین ‘‘مُناجات اور تبلیغِ حق’’)

متعلقہ مضمون

  • تیرے کرم نے پیارے یہ مہرباں بُلائے

  • آئے وہ دن کہ ہم جن کی چاہت میں

  • کیا عجب تو نے ہر اک ذرّہ میں رکھے ہیں خواص

  • تری کائنات کا راز تو نہ کسی پہ تیری قسم کھلا