(مرتبّہ: مکرم زاہد ندیم بھٹی صاحب۔ بائیو ٹیکنالوجیسٹ)

شہد کے غذائی اجزاء اور فوائد

خالص شہد میں امینو ایسڈ، اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامنز، منرلز اور فرکٹوز نامی میٹھا پایا جاتا ہے۔ فریکٹوز قدرتی طور پر پھلوں، سبزیوں اور ان سے تیار کردہ خالص جوس میں پایا جاتا ہے اور شہد کو چینی سے بھی زیادہ میٹھا بناتا ہے۔

لیکن یہ چینی کے مقابلے میں گلیسیمک انڈیکس پر کم ہے۔ یعنی چینی کے مقابلہ میں شوگر لیول کو نسبتاً آہستگی سے بلند کرتا ہے۔

بالکل خالص شہد، جسے کسی بھی طرح سے پراسیس نہ کیا گیا ہو، میں وہ تمام غذائی اجزا پائے جاتے ہیں جو صحت کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔

شہد کو کئی سالوں سے جراثیم کش مادہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ خیال ہے کہ یہ زخموں کے بھرنے کے عمل کو تیز کرتا ہے۔ یہ نسبتاً کم گہرے زخموں، چھالوں اور جلنے کی صورت میں بننے والے زخموں کو بھرنے اور ان کے جسم پر سے داغ تک کو ختم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے1۔

میٹھا کھانے کی خواہش کیوں پیدا ہوتی ہے

جب خون میں شوگر کی سطح کم ہو جاتی ہے تو آپ کے جسم میں قدرتی طور پر توانائی کے ایک فوری ذریعے کی چاہ پیدا ہونے لگتی ہے اور ایسی صورتحال میں عمومی طور پر آپ کا دل میٹھا یا کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور غذا کھانے کو کر سکتا ہے کیونکہ یہ دونوں اشیاء توانائی تک فوری رسائی کا ذریعہ ہوتی ہیں۔

لیکن بات صرف یہاں تک محدود نہیں۔ میٹھا کھانے سے انسانی جسم میں ڈوپامائن (ہارمون) جیسے کچھ نیورو ٹرانسمیٹرز متحرک ہو جاتے ہیں، جو کہ مزاج میں خوشی اور اطمینان پیدا کرتے ہیں۔ یہ وہی ہارمون ہے جو ایک نشہ کے عادی انسان کو نشہ ملنے پر خارج ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انسان میٹھا کھانے کی بار بار خواہش کرتا ہے اور کھاکر ایک اطمینان محسوس کرتا ہے2۔

خراب یا غیر معیاری چارجرز کے نقصانات

ہم میں سے بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ موبائل فون کے چارجر کی تار اگر ایک کنارے سے ٹوٹی ہوئی ہو تو اسے مرمت یا ٹھیک کرکے استعمال کرنا معمولی سی بات ہے۔ مگر بعض اوقات یہ ’معمولی‘سی بات غیرمتوقع طور پر حادثات کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ بہت سے لوگوں کو معلوم نہیں ہوتا کہ ٹوٹی ہوئی یا مرمت شدہ کیبل ہمارے فون یا ہمیں کس حد تک نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

ٹوٹے ہوئے اور خراب فون چارجرز کے علاوہ بازار سے خریدے گئے غیر معیاری چارجرز (جو اوریجنل نہیں ہوتے) بھی ہمارے فون اور ہماری زندگیوں کے لیے مسائل پیدا کرسکتے ہیں۔ مثال کے طور پر ایسے چارجرز کے استعمال سے صارف کو کرنٹ لگ سکتاہے، فون گرم ہوکر پھٹ سکتا ہے اور گھر میں آگ لگ سکتی ہے لہٰذا ہمیشہ معیاری اور درست چارجر استعمال کرنا چاہیے3۔

مصنوعی ہاتھ میں لَمس

سوئٹزرلینڈ اور اٹلی کے محققین مصنوعی ہاتھ میں ایک ایسا آلہ نصب کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں جس کی مدد سے حامل نہ صرف ٹھنڈے اور گرم میں فرق کر سکتا ہے بلکہ اشیاء کی شناخت میں بھی تمیز کر سکتا ہے۔ مثلاً اس بات کا اندازہ کر سکتا ہے کہ جس چیز کو اس کا ہاتھ چھؤا ہے وہ لکڑی ہے یا لوہا۔ یہ کامیابی سائنسدانوں کی اس خواہش کی تکمیل کی جانب ایک نہایت اہم قدم ہے جس میں وہ مصنوعی اعضاء میں لَمس کا احساس پیدا کرنے کے لیے کوشاں ہیں4۔

1- www.bbc.com/urdu/articles/cd15625y45qo

2- www.bbc.com/urdu/articles/c03rpl4enejo

3- www.bbc.com/urdu/articles/cpv09rr1xg4o

4- www.sciencenews.org/article/new-device-sense-temperature-prosthetic-hand-touch

(اخبار احمدیہ جرمنی اپریل 2024ء صفحہ22)

متعلقہ مضمون

  • محوِ حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہوجائے گی

  • قرآنِ کریم اور کائنات

  • بھاگتے ذرّے اور سرن

  • عظیم پروفیسر ڈاکٹر عبدالسلام صاحب اور سرن