ایک مرتبہ فرشتے زمین کا گشت کرنے کےبعد اپنی رپورٹ پیش کرنے کے لئے حاضر ہوئے تو اللہ تعالیٰ نے پوچھا کہ میرے بندے کیا کر رہے تھے، فرشتوں نے عرض کیا کہ وہ تیرا ذکر اور تسبیح کر رہے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جاؤ ان سب کو بخش دو، فرشتوں نے عرض کیا کہ ان میں ایک شخص یونہی راہ چلتے بیٹھ گیا تھا۔ فرمایا اسے بھی بخشش کی نوید سنا دو کیونکہ یہ ایسے لوگ ہیں کہ ان کے ساتھ بیٹھنے والا بھی محروم نہیں رہے گا۔
ہمارا جلسہ سالانہ بھی ایسی ہی ذکر و تسبیح کی مجالس میں سے ہے، سیّدنا حضرت مسیح موعودؑ نے اسے جاری فرمایا تو اس کے اغراض و مقاصد میں قرار د یا کہ تا دنیا کی محبّت ٹھنڈی ہو اور اپنے مولا کریم اور رسول مقبول ﷺکی محبّت دل پر غالب آجائے۔ اس خالصۃً روحانی مقصد کے حصول کے لئے حضور اور آپ کے خلفاء عظام نے ہمیں ان بابرکت ایّام کے لمحات کو دعاؤں، درود شریف کے وِرد اور استغفار سے معمور رکھنے کی نصیحت فرمائی ہے۔ چنانچہ دعاؤں کی کیفیت میں ڈوبے احمدی جلسہ سالانہ میں شرکت کے لئے حاضر ہوتے ہیں تو ان کی زبانیں ذکر الٰہی سے تَر ہوتی ہیں۔ ہر فردِ جماعت زیرِ لب دعاؤں میں مصروف ہوتا ہے، جب باہم ملتے ہیں تو سچّی اخوّت کے جذبات میں ڈوب کر ایک دوسرے سے دعا کرنے کی درخواست کرتے ہیں، نماز کا وقت ہوتا ہے تو پنڈال کی طرف لپکتے ہیں اور اجتماعی طور پر اپنے ربّ کے حضور رکوع و سجود میں اپنی التجائیں پیش کرتے ہیں اور اس طرح سے ایسا روح پرور ماحول میسّر آتا ہے جو حدیث میں مذکور جنّت کے باغات کا منظر پیش کرتا ہے۔
ہمارے جلسہ سالانہ کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ حالات جیسے بھی ہوں، اپنی پاکیزہ روایات کے ماحول میں اپنے پروگرام کے عین مطابق انعقاد پذیر ہوتا ہے۔ امسال جلسہ سالانہ یوکے ایسی غیریقینی موسمی صورتِ حال میں ہوا کہ ہر فردِ جماعت فکرمند تھا لیکن اس کی فکرمندی دعائیں بن کر عرش معلّیٰ سے ٹکراتی رہیں جس کے نتیجہ میں بارش اور کیچڑ کے باوجود جلسہ کا پروگرام اپنی پوری شان کے ساتھ منعقد ہوا۔ چالیس ہزار کے مجمع کو جلسہ گاہ میں لانا، پنڈال میں بٹھانا، کھانا کھلانا اور دیگر مصروفیات میں سے گذارنا انسانی بس میں نہ تھا۔ یہ محض اللہ تعالیٰ کے افضال و برکات کا سایہ ہے جس سے یہ سب کچھ ممکن ہوجاتا ہے۔ سیّدنا حضرت مسیح موعودؑ کی دعائیں ہیں جن کے ثمرات ہر اُس شاملِ جلسہ کو ملتے ہیں جو خلوصِ نیّت سے سفر کی مشکلات کے باوجود یہاں پہنچتا ہے۔
ماہ ستمبر کے آغاز میں جماعت احمدیہ جرمنی کا بھی جلسہ سالانہ منعقد ہوگا، ان شاءاللہ۔ اسے جرمنی میں جماعت کے قیام پر سَو سال گزرنے کی نسبت سے ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔ اللہ کرے کہ ہمارا یہ جلسہ بھی ہرلحاظ سے کامیابی کے ساتھ انعقاد پذیر ہو اور اِس کے جملہ مقاصد پورے ہوں، آمین۔

متعلقہ مضمون

  • جلسہ سالانہ کےمیزبانوں اور مہمانوں کے لیے زرّیں نصائح

  • ہیں رموز و سِرّ جہاں کیا

  • قربانی وہی ہے جسے خداتعالیٰ قبول کرے

  • عہدِ خلافت خامسہ میں الٰہی تائید و نصرت