مکرم حمید احمد اختر صاحب مرحوم

جماعت احمدیہ جرمنی کے ایک معروف اور کامیاب داعی الیٰ اللہ مکرم حمید احمد اختر صاحب کی وفات مؤرخہ 10 ستمبر 2023ء کو ہوئی۔ آپ کے حالاتِ زندگی اور ذکرِ خیر اخبار احمدیہ جرمنی کے اکتوبر 2023ء کے شمارہ میں شائع ہوچکے ہیں۔ آپ بہت شریف النفس اور نافع الناس وجود تھے۔ دعوت الی اللہ کے ذریعہ بہتوں کو اسلام احمدیت کا پیغام پہنچایا۔ اس ضمن میں آپ کی مساعی کا مختصر تذکرہ درج ذیل ہے۔

1992ء کےآخر اور 1993ء کے آغاز میں بوزنین جنگ کی وجہ سے بلقان خطہ سے بڑی تعداد میں مہاجرین جرمنی آنا شروع ہوگئے جنہیں جرمن حکومت نے مختلف علاقوں میں پناہ گاہیں مہیا کیں۔ جرمنی جماعت کے شعبہ تبلیغ کے تحت ان مہاجرین کی مدد اور ان تک جماعت کا پیغام پہنچانے کا منصوبہ بنایا گیا۔ اس وقت نیشنل سیکرٹری تبلیغ مکرم مقصودالحق صاحب نے خاکسار کوانچارج بوزنین سیل مقرر کیا۔ شعبہ تبلیغ جرمنی کی راہنمائی میں بوزنین سیل میں ایک ٹیم بنائی گئی جس میں مکرم حمید احمد اختر صاحب بھی شامل تھے۔آپ نے جماعتی پیغام کو گھر گھر انفرادی رابطوں کے ذریعہ پہنچانے کا خیال پیش کیا اور اس کے لیے اپنا تمام وقت جماعتی کاموں میں صَرف کرنے کی پیشکش کی۔ مہاجرین کے خاندان چونکہ جرمنی بھر میں پھیلے ہوئے تھے اس لیے ہر خاندان سے ملنے کے لیے لمبے سفر گاڑیوں کے بغیر ممکن نہ تھے۔ اس مقصد کے لئے گویٹنگن کے مکرم شاہد کلیم صاحب اور ہمبرگ کے مکرم ریاض نوید صاحب نے اپنی گاڑیاں شعبہ تبلیغ کو پیش کر دیں۔ مرحوم حمید احمد اختر صاحب کو تو جیسے ان کی زندگی کا مقصد مل گیا۔ آپ نے ہنوور میں کوسووو قومیت کے مکرم بیسام کو لانچھی اور ایزرلون کے مکرم نوکا محرّمی صاحب کو اپنے ساتھ لیا اور جرمنی بھر سے کوسوو کے مہاجرین کے کوائف اکٹھے کرکے شب و روز ان مہاجرین تک جماعتی پیغام پہنچایا۔ حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی جانب سے جماعت جرمنی کو دئے جانے والے بیعتوں کے ٹارگٹ پورے کرنے میں اس ٹیم نے بہت محنت کی۔

مکرم حمید احمد اختر صاحب زیرِتبلیغ احباب کے ساتھ ایسے گھل مل جاتے گویا برسوں کی شناسائی ہو اور پھر اُٹھنا بیٹھنا اور کھانا پینا بھی اُن کے ساتھ ہی ہوتا۔

مکرم نوکا محرّمی صاحب نے بتایا کہ حمید صاحب سے پہلی ملاقات ہی اتنی دلچسپ تھی کہ وقت گزرنے کا احساس نہ ہوا اور جب انہوں نے واپس جانے کا ارادہ کیا تو رات ہوچکی تھی اور شب بسری کا کوئی انتظام نہ تھا۔ محرّمی صاحب کی پیشکش پر وہ ان کے گھر میں ہی ٹھہر گئے اور ایک ہی کمرہ میں اس فیملی کے ساتھ جس میں ان کے چار بچے بھی تھے، بےتکلّفی سے فرش پر لیٹ گئے اور رات دیر تک گفتگو جاری رہی۔ محرّمی صاحب کا خاندان ان کی بےتکلفی، سادگی اور اخلاص سے اس قدر متاثر ہوا کہ اُس روز سے وہ ان کی فیملی کے بزرگ ممبر بن گئے۔

حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کی ہدایت پرآپ اپنے ساتھ ہومیو پیتھی دواؤں کا بکس بھی رکھتے تھی اور ضرورت پڑنے پر دوا بھی دیتے تھے جس کے ذریعہ معجزانہ طور پر شفا بھی ہو جاتی۔ خاکسارکو آپ کے ذریعہ احمدی ہونے والے درجنوں افراد سے ملاقات کا موقع ملتا رہا اور سب آپ کو اللہ کی طرف سے بھجوایا گیا ایک فرشتہ صفت انسان سمجھتے تھے۔ آپ کی یہ نمایاں صفت تھی کہ احمدیت کا پیغام قبول کرلینے والے افراد سے اپنا تعلق مزید مضبوط کرلیتے اور ان سے مستقل رابطہ رکھتے۔ آپ نے جلسہ سالانہ جرمنی 2023ء میں شمولیت کی سعادت پائی۔ بعدازاں آپ ایسے علیل ہوئے کہ جانبر نہ ہوسکے۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے قرب میں جگہ دے اور ان کی خدمات کو قبول کرتے ہوئے ان کی بخشش کا موجب بنائے،آمین۔

(مکرم زبیر خلیل خان صاحب سابق نیشنل سیکرٹری تبلیغ، جماعت احمد یہ جرمنی)

متعلقہ مضمون

  • مکرم صلاح الدین قمر صاحب کاذکرِ خیر

  • مکرم کنور ادریس صاحب مرحوم کا ذکر خیر

  • محترم ڈاکٹر میاں ظہیر الدین منصور احمد صاحب

  • میرے پیارے والدین