مؤرخہ 23 نومبر 2023ء کو سیّدنا حضرت امیرالمومنین خلیفۃالمسیح الخامس کی اجازت سے جماعت احمدیہ جرمنی کے مختلف دفاتر میں خدمات بجالانے والے مربیانِ سلسلہ اور واقفینِ زندگی کا ایک روزہ پہلا ریفریشر کورس منعقد ہوا۔ اس میں حضورانورکی خصوصی ہدایت پر مکرم عبدالماجد طاہر صاحب ایڈیشنل وکیل التبشیر لندن نے شرکت کی۔

پروگرام صبح دس بجے مسجد مبارک ویزبادن میں موصوف کی صدارت میں شروع ہوا۔ تلاوت قرآنِ کریم مکرم حماد احمد صاحب نے کی جس کے بعد محترم امیر صاحب نے حاضری کا جائزہ لیا اور چند تعارفی کلمات کہے۔ اس کے بعد مکرم جری اللہ خان صاحب (انچارج Personal) نے چند امور کی طرف توجہ دلائی۔ پھر صدر اجلاس اور مہمان خصوصی نے مربیان سلسلہ کو حضورانورکی طرف سے وقتاً فوقتاً دی گئیں ہدایات پر مشتمل طویل، پُرمغز اور مؤثر تقریر کی۔ ہدایات کا یہ گلدستہ ہر مربی سلسلہ کے لئے ایک مشعلِ راہ اور کامیابی کی ضمانت ہے۔

موصوف کی تقریر کے بعد مکرم بہزاد احمدصاحب نے اعلان کیا کہ اب سب مربیان کو مختلف گروپس میں تقسیم کرکے جلسہ سالانہ کے انتظامات کے بارہ میں ایک ورکشاپ منعقد کی جائے گی۔ چنانچہ سب حاضر مربیان نے اپنے اپنے گروپ میں شامل ہو کر جلسہ سالانہ پر پیش آنے والے مسائل اور ان کے حل پر گفتگو کرکے اپنی اپنی سفارشات مرتب کیں۔ اس کے بعد کھانے اور نمازوں کا وقفہ ہوا۔ لوکل امیر مکرم شیخ عبدالرافع صاحب کی نگرانی میں مقامی احباب نے بہت عمدہ کھانے اور کھلانے کا انتظام کیا تھا، فجزاہم اللہ احسن الجزاء۔

کھانے کے بعد پھر سے سیشن شروع ہوا جس کی ابتداء میں مبلغ انچارج مکرم صداقت احمد صاحب نے تقریر کی اور بعض بنیادی امور بیان کرکے مربیان سلسلہ کو ان کی ذمہ داریوں اور فرائض کی طرف توجہ دلائی۔ اس کے بعد ایک مرتبہ پھر گروپس کی شکل میں مربیان سلسلہ کو تقسیم کیا گیا اور دفتری امور کی بہتر رنگ میں سرانجام دہی کے لئے مختلف امور پر ورکشاپ منعقد ہوئی۔ پیش آنے والے مسائل کی پہلے تو تشخیص کی گئی پھر ان کے علاج کے لئے تجاویز جمع کی گئیں۔ شام پانچ بجے مہمان خصوصی کا اِختتامی لیکچر شروع ہوا جس میں آپ نے اوّلین مبلغین سلسلہ کے نہایت ایمان افروز واقعات سنائے اور سامعین کے ایمانوں کو خوب گرمایا۔ آپ نے انڈونیشیا، افریقہ و امریکہ جانے والے ابتدائی مبلغین کی قربانیوں کا تفصیل سے ذکر کیا اور انہیں ملنے والی نصرت الٰہی کے حیرت انگیز اور روح پرور واقعات سنائے۔ آپ نے بتایا کہ جو روحانی معیار ہمارے ان ابتدائی مبلغین نے حاصل کیا۔ آج اسی معیار پر ہمارے پیارے آقا  ہمیں دیکھنا چاہتے ہیں جو قربانیوں کی راہیں ہمارے ان ابتدائی مبلّغین نے ہمارے لیے متعین کیں، آج انہی راہوں پر ہمارے قدم پڑنے چاہییں۔

ریفریشر کورس کے آخر پر حاضرین کو سوالات کا موقع دیا گیا جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بعض مربیانِ سلسلہ نے محترم عبدالماجد صاحب سے مختلف قسم کے سوالات کئے جن کے جواب میں آپ نے نہایت ایمان افروز واقعات سنائے۔ آپ نے بتایا کہ جب انسان اللہ کی خاطر کسی کام کی نیّت کر لیتا ہے تو اللہ بھی اس کی مدد و نصرت فرماتا ہے۔ اور یہ سب خلافت کی برکت ہے اور مشکل سے مشکل کام اللہ تعالیٰ کی نصرت سے آسان ہو جاتا ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے قبولیت دعا کے نظارے بھی دکھاتا ہے اور انعامات سے بھی نوازتا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ وقف کی روح اور پوری دیانتداری اور وفا کے ساتھ خدمت دین میں اپنے وجود کو جھونکیں اور ایک واقفِ زندگی کا کوئی لمحہ بھی ضائع نہ ہو۔

دفتری ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ مقامی جماعت اور ذیلی تنظیموں کے رُکن ہونے کی حیثیت سے بھی اپنے فرائض ہر مربی کو انجام دینے چاہییں۔ مقامی جماعت کا اجلاس ہو یا ذیلی تنظیم کا، اس میں باقاعدگی سے اپنے انچارج/ افسر صیغہ سے اجازت حاصل کرکے شامل ہونا ہے۔ اگر دفتر میں کوئی بہت اہم، فوری نوعیت کا کام ہے تو پھر جماعتی اجلاس کی صورت میں صدر جماعت اور ذیلی تنظیم کے اجلاس/پروگرام کی صورت میں اپنی مجلس کے زعیم/قائد کو بتا دیں کہ اس خاص وجہ سے اجلاس میں شامل نہ ہو سکوں گا۔ یہی معمول ہر مربی سلسلہ کا ہونا چاہئے۔

اس خوشگوار اور ایمان افروز مجلس کے بعد رات سوا چھ بجے یہ ریفریشر کورس دعا کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچا۔ اس ریفریشر کورس کے حاضرین میں 49 مربیان اور 6 واقفین زندگی شامل تھے۔ آئندہ یہ پروگرام ہر دو ماہ کے بعد ہوا کرےگا۔

ان شاءاللہ العزیز

رپورٹ: نمائندہ خصوصی

متعلقہ مضمون

  • جلسہ گاہ میں ایک تعارفی پروگرام

  • پہلا جلسہ سالانہ جرمنی

  • جماعتِ احمدیہ جرمنی کے ایک جفا کش دیرینہ خادم

  • جماعتی سرگرمیاں