مکرم ناصر احمد کاہلوں صاحب

خاکسار کے بڑے بھائی مکرم چودھری ناصر احمد صاحب ابن مکرم چودھری محمد اشرف کاہلوں صاحب مرحوم مؤرخہ 21 اکتوبر 2022ء کو بعمر 87سال بقضائےالٰہی وفات پاگئے، انا للہ و انا الیہ راجعون۔
آپ 1985ء میں جرمنی آئے اور بیس سال بطور صدر جماعت Kirchhain و Mörfelden walldorf اور کچھ عرصہ اںصاراللہ جرمنی کے تحت سومساجد سکیم میں خدمت کی توفیق پائی۔ طالب علمی کے زمانہ میں فرقان فورس میں بھی شامل رہے۔
آپ خاموش طبع اور نمود و نمائش کے بغیر جماعتی خدمت میں مصروف رہتے تھے۔ نماز باجماعت ادا کرنے والے اور تہجدگزار تھے۔
27 اکتوبر 2022ء کو حضورانور نے ازرہِ شفقت نے اسلام آباد میں نماز جنازہ حاضر پڑھائی۔ مرحوم کا جنازہ 30 اکتوبر کو ربوہ پہنچا جہاں مکرم مبشر احمد کاہلوں صاحب مربی و مفتی سلسلہ نے صدر انجمن احمدیہ کے میدان میں نماز جنازہ پڑھائی۔ اسی روز بہشتی مقبرہ دارالفضل میں تدفین ہوئی۔ قبر کی تیاری کے بعد مکرم ملک مسعود احمد خالد صاحب ناظر اشاعت نے دعا کروائی۔
مرحوم نے پسماندگان میں تین بیٹیاں اور نواسے نواسیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔
(مبشر احمد کاہلوں۔ حلقہ Nordweststadt فرانکفرٹ)

مکرم ندیم احمد بھٹی صاحب

خاکسار کے ابّا جان مکرم ندیم احمد بھٹی صاحب ابن مکرم منیر احمد بھٹی صاحب مؤرخہ 10 اکتوبر 2022ء بعمر 50سال وفات پاگئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔
مرحوم کے دادا حضرت صوفی علی محمدصاحبؓ المعروف بابا وصایا حضرت مسیح موعودؑ کے صحابی تھے۔
آپ جون 1989ء میں جرمنی آئے اور اس وقت سے تا دمِ وفات بطور سیکرٹری مال، تحریک جدید، وقفِ جدید خدمت کی توفیق پاتے رہے۔ اعلیٰ اخلاق کے مالک انسان تھے۔ جلسہ سالانہ کی تیاری اور وائنڈ اپ میں ذوق و شوق سے حصہ لیتے تھے۔ 2001ء کے انٹرنیشنل جلسہ پر کچن کا بہت سا سامان برطانیہ سے آیا تھا جو واپس بھی جانا تھا۔ وائنڈاپ کے آخری دن امیر صاحب جرمنی نے کہا کہ کوئی دوست اپنے آپ کو پیش کریں جو یہ سامان لے کر آج ہی برطانیہ روانہ ہوجائیں تو آپ نے فوراً خود کو پیش کر دیا اور سامان لے کر روانہ ہوگئے۔
بیماری کے ایام میں بھی جماعتی خدمات بجا لاتے رہے اور اپنی اولاد کو بھی نصیحت کرتے رہے کہ میری بیماری کی وجہ سے جماعتی خدمت نہ چھوڑنا۔ وفات سے چند روز قبل تک کتب حضرت مسیح موعودؑ کا مطالعہ اس وقت تک کرتے رہتے جب تک کہ آنکھیں نہ تھک جاتیں۔
مرحوم کی نماز جنازہ 16 نومبر 2022ء کو مسجد احسان منہائیم میں ادا کی گئی جس کے بعد Brühl کے قبرستان میں تدفین ہوئی۔ آپ نے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔
(علیم احمد بھٹی۔ جماعتSchwetzingen)

محترمہ راشدہ پروین صاحبہ

خاکسار کی اہلیہ محترمہ راشدہ پروین صاحبہ بنت مکرم ناصر احمد چیمہ صاحب مؤرخہ 29 ستمبر 2022ء ربوہ میں وفات پاگئیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔
آپ کو بطور صدر لجنہ رجوعہ ضلع منڈی بہاؤالدین جماعتی خدمت کی توفیق ملی۔ نومبر 2014ء میں جرمنی آگئیں۔ آپ نماز کی ادائیگی اور قرآن کریم کی تلاوت باقاعدگی سے کرنے والی سادگی پسند خاتون تھیں۔
آپ کی نماز جنازہ 30 ستمبر 2022ء کو دارالنصر غربی ربوہ میں ادا کی گئی جس کے بعد بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین ہوئی۔
مرحومہ نے پسماندگان میں شوہر کے علاوہ تین بیٹے اور ایک بیٹی سوگواری چھوڑی ہے۔
(امتیاز احمد جماعت Augsburg)

مکرم خواجہ منور احمد صاحب

مکرم خواجہ منور احمد صاحب ابن حضرت خواجہ محمدشریف صاحبؓ صحابی حضرت مسیح موعودؑ مؤرخہ12 نومبر 2022ء کو بعمر75سال بقضائے الٰہی وفات پاگئے،انا للہ و انا الیہ راجعون۔
آپ نے میٹرک تک تعلیم قادیان میں ہی حاصل کی اس کے بعد زمینداری کے پیشے سے منسلک ہوگئے۔
آپ کو حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ اور حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کے ساتھ ثالثی فیصلہ جات کی کمیٹی میں خدمت کی توفیق ملی۔ اس کے علاوہ ربوہ میں دفتر صدر عمومی اور امورِعامہ کی پانچ رُکنی کمیٹی میں خدمت کی توفیق پاتے رہے۔ 2016ء میں Heidelberg اور پھر 2018ء سے تا دَمِ وفات Eidelstedt ہیمبرگ میں مقیم رہے۔
مرحوم نے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 8 بیٹیاں اور دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔ مؤرخہ 13 نومبر کو مکرم شکیل احمد عمر صاحب مربی سلسلہ نے مسجد فضل عمر ہمبرگ میں نماز جنازہ پڑھائی اور جنازہ گاہ میں مکرم مولانا لئیق احمد منیر صاحب مربی سلسلہ نے نماز جنازہ پڑھائی اور Öjendorf کے قبرستان میں تدفین کے بعد دعا بھی کروائی۔
(طاہر محمود۔ نمائندہ اخبار احمدیہ جرمنی ہمبرگ)

محترمہ ناصرہ بیگم صاحبہ

خاکسار کی خالہ اور خوش دامن محترمہ ناصرہ بیگم صاحبہ زوجہ مکرم محمد اسماعیل صاحب مؤرخہ 27 نومبر 2022ء کو ربوہ میں بعمر 85 سال بقضائے الٰہی وفات پا گئیں، اناللہ وانا الیہ راجعون۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند تہجد گزار اور خلافتِ احمدیہ سے والہانہ عقیدت رکھنے والی نیک خاتون تھیں۔ مرحومہ کی نماز جنازہ مسجد مہدی ربوہ میں ادا کی گئی اور مؤرخہ 30 نومبر کو بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین ہوئی۔ مرحومہ نے پسماندگان میں 2 بیٹے 7 بیٹیاں 17 نواسے نواسیاں 6 پوتے پوتیاں اور 12 پڑنواسے پڑنواسیاں چھوڑی ہیں۔ (عبدالباسط جماعت Köln)

متعلقہ مضمون

  • بلانےوالا ہے سب سے پیارا

  • بلانےوالا ہے سب سے پیارا

  • بلانےوالا ہے سب سے پیارا

  • بلانےوالا ہے سب سے پیارا