یہ افسوسناک خبربے حد رنج و غم کے ساتھ سنی گئی کہ ہمارے بہت پیارے بھائی مکرم عبدالباسط صاحب امیر جماعت ہائے احمدیہ انڈونیشیا ایک سال کی علالت کے بعد 8؍اکتوبر 2022ء کو 71سال کی عمر میں بمقام جکارتہ اپنے مولائے حقیقی سے جا ملے، اِنَّاللہِ و اِنّا اِلیہِ رَاجِعُونَ

بلانے والا ہے سب سے پیارا         اُسی پہ اے دل تو جاں فدا کر

مرحوم مکرم مولوی عبدالواحد سماٹری صاحب کے بیٹے تھے جو عہدِ خلافتِ ثانیہ کے دوران دینی تعلیم کے حصول کے لئے قادیان آئے تھے۔ بعد میں حضرت خلیفۃالمسیح الثانی نے انہیں متعدد مرتبہ شرق اوسط کے ممالک میں تربیتی دَوروں پر بھجوایا۔ ان کی زندگی کا بیشتر حصہ جماعتی خدمت کرتے ہوئے ہی گزرا۔ چنانچہ انہوں نے اپنے بیٹے مکرم عبدالباسط صاحب کو ایف اے کرنے کےبعد 1972ء میں جامعہ احمدیہ میں داخلے کے لئے ربوہ(پاکستان) بھجوا دیا جہاں سے مرحوم نے 1981ء کے آغاز میں شاہد کا امتحان پاس کیا اور واپس اپنے ملک تشریف لے گئے اور مفوضہ خدمتِ دین میں مصروف ہوگئے۔ 1985ء میں تھائی لینڈ اور 1987ء میں ملائیشیا میں مبلغ کے طور پر آپ کا تقرر ہوا۔ جہاں 2000ء تک خدمت سرانجام دینے کے بعد واپس 2001ء میں انڈونیشیا آگئے اور تادمِ آخر بطور امیرجماعت انڈونیشیا خدمت کی توفیق ملی۔
مرحوم غیرمعمولی صلاحیتیں رکھنے والے ایک سادہ منش درویش انسان تھے۔ بےحد زیرک، لائق، صاحبِ فراست، محنتی، صابر و شاکر، متحمل اور نرم و خوشگوار مزاج کے حامل تھے۔ اللہ تعالیٰ پر توکل کرکے بڑے سے بڑے کام کو شروع کرتے اور اس کے فضل سے دیکھتے دیکھتے وہ مکمل بھی ہوجاتا۔ سلسلےکا بہت درد رکھنے والےاور جماعت کو ہر چیز پر ترجیح دینے والے تھے۔ چنانچہ مرکز سے آنے والی ہر ہدایت پر فوری عمل کرتے۔ سادگی کو ترجیح دیتے، مربیان کا بڑا احترام کرتے، باوقار مگر عاجزی سے کام لینے والے تھے۔ جماعتی نظام اور خلافت کا بڑا احترام کرتے۔ جماعتی اموال کا بہت خیال رکھتے۔ آپ جماعت انڈونیشیاکےلیے بطور روحانی باپ تھے۔ احباب جماعت میں تو ہر دلعزیز تھے ہی، غیروں میں بھی بہت مقبول تھے۔
صدمہ کے اس موقع پرہم سب افرادِ جماعت احمدیہ جرمنی حضرت امیرالمؤمنین خلیفۃ المسیح الخامس اور مرحوم کے جملہ افرادِ خاندان خصوصاً اہلیہ اور تینوں بیٹوں اور دونوں بیٹیوں نیز احباب جماعت انڈونیشیا سے دلی تعزیت کرتے ہیں اور دل کی گہرائیوں سے دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ جانے والی اس نیک روح کے ساتھ غیر معمولی عفو و مغفرت کا سلوک فرمائے، اپنی رضا کی جنتوں میں اس کا بسیرا کرے اور اپنے حبیبﷺ کے قدموں میں جگہ عطا فرماکر بلندئ درجات کے سامان کرے اور آپ کی نسلوں کو آپ کے نقوشِ قدم پر رکھے، آمین۔ اس کے ساتھ ساتھ ہماری یہ بھی پُر درد عاجزانہ دُعا ہے کہ ہمیں بھی توفیق عطا ہو کہ ہم بھی مرحوم کی نیک صفات کا رَنگ اپنے وجودوں اور کرداروں پر چڑھانے والے ہوں، آپ کی نیکیوں،خوبیوں اورقربانیوں کو ہمیشہ زندہ رکھنے والے ہوں، آمین، ان شاءاللہ وباللہ التوفیق۔

ہم ہیں اراکینِ جماعت احمدیہ جرمنی

متعلقہ مضمون

  • مکرم صلاح الدین قمر صاحب کاذکرِ خیر

  • مکرم کنور ادریس صاحب مرحوم کا ذکر خیر

  • محترم ڈاکٹر میاں ظہیر الدین منصور احمد صاحب

  • میرے پیارے والدین