مکرم ارشاد احمد شکیبؔ صاحب مرحوم

حضرت خلیفۃالمسیح الثانی المصلح موعودؓکی نظم
’’نونہالان جماعت مجھے کچھ کہنا ہے‘‘ سے متاثر ہوکر

ضائع ہم آپ کا پیغام نہ ہونے دیں گے
سرنگوں پرچم اسلام نہ ہونے دیں گے
دام ہمرنگ زمیں لاکھ بچھائے باطل
طائرِ دل کو تہِ دام نہ ہونے دیں گے
اپنے اعمال کی تقویٰ پہ بنا رکھیں گے
دعوتِ فسق کبھی عام نہ ہونے دیں گے
بڑھتے جائیں گے سوئے منزلِ مقصود مدام
راہ میں سُست کبھی گام نہ ہونے دیں گے
خدمتِ دیں کے عوض نفس کو اپنے ہرگز
ہم کبھی طالب انعام نہ ہونے دیں گے
آپ کے فیض سے چمکا ہے جو مہرِ انور
ہم اُسے زیبِ رخ شام نہ ہونے دیں گے
لاکھ طوفان اُٹھیں ظلم کے لیکن دل کو
ناشکیب آپ کے خدام نہ ہونے دیں گے
آپ سے عہد جو باندھا ہے تو ان شاءاللہ
اس کی رسوائی سرِ عام نہ ہونے دیں گے

متعلقہ مضمون

  • تری کائنات کا راز تو نہ کسی پہ تیری قسم کھلا

  • محرم الحرام

  • محبوبِ جہاں

  • ابیاتِ شہیدِ مرحوم