مَیں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا

سیدنا حضرت مسیحِ موعودؑ فرماتے ہیں

خدا نے مجھے خبر دی ہے کہ مَیں تیری جماعت کے لئے تیری ہی ذریت سے ایک شخص کو قائم کروں گا اور اُس کو اپنے قرب اور وحی سے مخصوص کروں گا اور اس کے ذریعہ سے حق ترقی کرے گا اور بہت سے لوگ سچائی کو قبول کریں گے سو اُن دنوں کے منتظر رہو اور تمہیں یاد رہے کہ ہر ایک کی شناخت اُس کے وقت میں ہوتی ہے اور قبل از وقت ممکن ہے کہ وہ معمولی انسان دکھائی دے یا بعض دھوکہ دینے والے خیالات کی وجہ سے قابل اعتراض ٹھہرے جیسا کہ قبل از وقت ایک کامل انسان بننے والا بھی پیٹ میں صرف ایک نطفہ یا علقہ ہوتا ہے۔ (رسالہ الوصیت، روحانی خزائن جلد 20 صفحہ 306 حاشیہ)

حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ فرماتے ہیں

اس وقت مختلف ممالک کے مبلّغین نے آپ لوگوں کو بتایا ہے کہ کس طرح دنیا کے کناروں تک میرے زمانہ میں اللہ تعالیٰ نے اسلام اور احمدیت کا نام پہنچایا۔ مغرب کے انتہائی کناروں یعنی شمالی امریکہ وغیرہ سے لے کر مشرق کے کناروں یعنی چین اور جاپان وغیرہ تک اللہ تعالیٰ نے مجھے اسلام کا نام اور اُس کی تعلیم پہنچانے کی توفیق عطا فرمائی۔ اسی طرح ایشیا اور یورپ کے مختلف علاقوں میں اللہ تعالیٰ نے میرے بھیجے ہوئے مبلّغین کے ذریعہ لوگوں کو اسلام اور احمدیت میں داخل ہونے کی توفیق عطا فرمائی اور اس طرح حضرت مسیح موعودکی وہ پیشگوئی پوری ہوئی جس میں اللہ تعالیٰ نے آپ سے یہ وعدہ فرمایا تھا کہ مَیں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا اور ساتھ ہی آپ کی وہ پیشگوئی پوری ہوئی جس میں آپ نے فرمایا تھا کہ میرا ایک لڑکا ہوگا جو زمین کے کناروں تک شہرت پائے گا جس کے معنے یہ تھے کہ وہ پہلی پیشگوئی جو زمین کے کناروں تک تبلیغ پہنچنے کے ساتھ تعلق رکھتی ہے وہ میرے اس لڑکے کے ذریعہ پوری ہوگی جس نے زمین کے کناروں تک شہرت حاصل کرنی ہے۔ (دعویٰ مصلحِ موعودؓ کے متعلق پُرشوکت اعلان، انوارالعلوم جلد17 صفحہ 173)

حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ فرماتے ہیں

پہلی مریم نے اپنی ذریت کے لئے مخلصاً للہ دعا کی تھی تب قبول ہوئی تھی اور غلام احمد کی ذریت کے انبات حسن ہونے کے لئے اللہ تعالیٰ نے خود الہاماً اس کو اطلاع دی۔ چنانچہ فرمایا جاتا ہے۔ پس اس کے پروردگار نے مریم کو خوشی سے قبول فرما لیا اور اُگایا اس کو اچھا اُگانا یعنی اس کی ذریت میں سے ایک فرزند کامل پیدا کیا۔ فائدہ: یعنی وہاں پر حضرت عیسیٰ کو پیدا کیا اور یہاں پر نفخ روح کر کر خدا نے اسی مریم کی ذات کو عیسیٰ کر دیا وَ جَعَلْنَاکَ الْمَسِیْحَ ابْنَ مَرْیَمَ۔ اور پھر علاوہ اس پر اس کی اولاد میں سے ایک فرزند کامل مکمل پیدا کیا جس کی نسبت الہامات تمام دنیا میں شائع ہو چکے ہیں۔ (خطبہ جمعہ 27 اپریل 1906ء، خطبات نور صفحہ 205-206)

حضرت خلیفۃ المسیح الثالث فرماتے ہیں

آپ حضرت مصلح موعودؓ کی زندگی کو دیکھیں تو آپ کو نظر آئے گا کہ آپ کا دماغ ہروقت یہی سوچتا رہتا تھا کہ کس طرح کوئی ایسی تدبیر نکالیں جس کے ذریعہ جماعت کو ترقی نصیب ہو اور اشاعت احمدیت (حقیقی اسلام) کا کام زیادہ سے زیادہ ترقی کرتا جائے۔ آپ گو یہ جانتے تھے کہ بعض قسم کے کام ابھی ہم نہیں کر سکتے لیکن یہ سمجھتے ہوئے کہ خداتعالیٰ جب جماعت کو طاقت اور توفیق دے، اُسے فلاں فلاں کام ضرور کرنا چاہیے۔ (خطابات ناصر 1965-1973ء صفحہ17، جلسہ سالانہ 1965ء سے دوسرے روز کا خطاب)

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع فرماتے ہیں

بہرحال وہ تحریک (یعنی حضرت مصلح موعودؓ کی جاری کردہ تحریک جدید۔ناقل) جو 1934ء میں ایک بہت چھوٹی سی تحریک کے طور پر شروع ہوئی تھی اب جیسا کہ آپ دیکھ چکے ہیں ساری دنیا میں خداتعالیٰ کے فضل سے اس کی برکتیں پھیل رہی ہیں اور جو پھل اس نے پیدا کئے وہ آگے اپنے بیج دنیا میں پھیلا رہے ہیں اور اور اس طرح ساری دنیا میں خداتعالیٰ کے فضل سے احمدیت یعنی حقیقی اسلام کی نشر و اشاعت کے سامان ہو رہے ہیں۔(خطبہ جمعہ 18 اگست 1989ء، خطبات طاہر جلد8 صفحہ550)

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں

ایک بات اس میں یہ تھی کہ زمین کے کناروں تک شہرت پائے گا اور یہ بھی اللہ تعالیٰ کے فضل سے حضرت مصلح موعودؓ کے زمانے میں بڑی شان سے پوری ہوئی اور دنیا میں بہت سارے مشن کھلے۔ بلکہ بعض مشن بعد میں بند بھی ہوئے۔ آپ کے زمانے میں سیلون، ماریشس، سماٹرا، سٹیریٹس سیٹلمنٹس (Straits Settlements)، چین، جاپان، بخارا، روس، ایران، عراق، شام، فلسطین، مصر، سوڈان، ابی سینیا، مراکو، چیکو سلواکیہ، پولینڈ، رومانیہ، یونائیٹڈ سٹیٹس، ارجنٹائن، یوگو سلاویہ۔ تقریباً کوئی 35-34 ممالک میں مشن کھلے اور تبلیغ اسلام پھیلی اور فرمایا کہ ہزاروں مسیحی میرے ذریعہ سے اسلام میں داخل ہوئے۔ اس طرح میرے ذریعہ اسلام اور احمدیت کی جو تبلیغ ہے وہ ساری دنیا پر حاوی ہو جاتی ہے۔ (ماخوذ از الموعود۔ انوارالعلوم جلد 17صفحہ611)