اسرائیل کا قبضہ غیر قانونی قرار
عالمی عدالت انصاف نے فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی موجودگی کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اسرائیل کے جلد انخلاء کا کہا ہے۔ یہ رائے جنرل اسمبلی کی جانب سے 2022ء کے اختتام پر عالمی عدالت انصاف سے کی گئی اس درخواست کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا کہ عالمی عدالت مشرقی یروشلم سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی پالیسیوں اور طرز عمل سے پیدا ہونے والے قانونی نتائج کے بارے میں اپنی مشاورتی رائے دے۔ 19 جولائی کو عالمی عدالت انصاف کے صدر نے کہا، ’’عدالت کے مطابق فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی مسلسل موجودگی غیرقانونی ہے اور اسرائیل کو جلد سے جلد یہ قبضہ ختم کرنا چاہیے‘‘۔

جمہوریت دباؤ کا شکار
جرمن وزیر داخلہNancy Faeserنے کہا ہے کہ جرمنی جمہوریت مضبوط ہونے کے باوجود مختلف قسم کے دباؤ کا شکار ہے جس میں روس اور چین کی جانب سے جاسوسی کے واقعات اور انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں شامل ہیں۔ ہمیں ہرصورت میں اپنی جمہوریت کا دفاع کرنا چاہیئے۔ ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب جرمن خفیہ ادارے کی رپورٹ برائے سال 2023ء پیش کی گئی ہے۔ وزیرخارجہ نے عمومی سیکورٹی کی صورتحال کو کشیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم کسی طور پر خوفزدہ نہیں ہوں گے۔ انہوں نے اس صورت حال کا ذمہ دار اسرائیل حماس جنگ کو قرار دیا جس کی وجہ سے جہادی دہشت گردی اور بنیاد پرستی کے خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔

غیرملکی ہنرمندوں کو ٹیکس میں رعایت کی تجویز
جرمن حکومت نے غیرملکی ہنر مندوں کو ٹیکس میں رعایت دینے کی ایک تجویز پیش کی ہےجس کے مطابق غیرملکی ہنرمندوں کو تین سالوں میں مختلف تناسب سے ٹیکس میں رعایت دی جائے گی جس میں پہلے سال 30 فیصد، دوسرے سال 20 اور تیسرے سال 10 فیصد رعایت شامل ہے۔ اس کا مقصد معاشی نمو کو بڑھانا اور غیرملکیوں کو راغب کرنا ہے۔ اس پر جہاں تجارت کے شعبہ نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے وہیں جرمن آجرین کی ایسوسی ایشن نے بھی اس کی مخالفت کی ہے۔

52 ممالک کے قرضے معاف
جرمن وزارت خزانہ کی ایک رپورٹ کے مطابق جرمنی نے 52 ممالک کے تقریباً 16 ارب یورو مالیت کے قرضے معاف کر دیئے ہیں۔ ان ممالک میں عراق، نائجیریا اور کیمرون شامل ہیں۔ عراق کا چار اعشاریہ سات ارب، نائجیریا کا دو اعشاریہ چار ارب اور کیمرون کا ایک اعشاریہ چار ارب ڈالر مالیت کا قرضہ معاف کیا گیا ہے۔ وزارت خزانہ نے پارلیمان میں یہ تفصیلات اے ایف ڈی کے ایک ممبر کے سوال پرپیش کیں۔ مزید بتایا گیا کہ گزشتہ سال کے اختتام تک 70 سے زائد ممالک نے جرمنی کا 12.2 بلین ڈالرز کا قرضہ واپس کرنا تھا۔ قرض لَوٹانے والے پہلے تین ممالک میں مصر، بھارت اور زمبابوے شامل ہیں۔

اسلامک سنٹر ہمبرگ پر پابندی عائد
جرمن پولیس نے بدھ 24 جولائی کو علی الصبح اسلامک سنٹر ہمبرگ میں کارروائی کی اور امام علی مسجد کے ساتھ ساتھ دیگر 8 ریاستوں میں اسی ادارے سے منسلک عمارتوں کی تلاشی لی اور ان پر پابندی عائد کردی ہے۔ جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق اسلامک سینٹر ہمبرگ (آئی زیڈ ایچ) اور اس سے منسلک دیگر اداروں کو ایران اور حزب اللہ کے زیر اثر تصور کیا جاتا ہے۔ خبر میں مزید بتایا گیا ہے کہ جرمن انٹیلی جنس ادارے نے آئی زیڈ ایچ کو ایک انتہا پسند تنظیم قرار دیا ہے۔ اس تنظیم پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے انقلابی راہنما اور اسلامی انقلاب کے نظریے کو جرمنی میں پھیلایا ہے۔ اسی ضمن میں جرمن وزارت داخلہ نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق چار شیعہ مساجد پابندی کی زَد میں آئی ہیں جبکہ جرمنی بھر میں شیعہ سنٹرز کی تعداد 150-200 ہے۔

پاکستانی قونصلیٹ فرانکفرٹ پر حملہ
20 جولائی 2024ء کو پاکستانی قونصلیٹ کے سامنے افغانیوں کا مظاہرہ تھا۔ اس دوران بعض مشتعل افراد نے قونصلیٹ کی حدود میں داخل ہوکر لہراتے ہوئے پاکستانی پرچم کو اُتار کر بےحرمتی کی اور جلانے کی کوشش کی۔ مظاہرین نے افغانستان کے پرچم اُٹھا رکھے تھے۔
پاکستانی وزارت خارجہ نے اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ جرمن حکام نے پاکستانی سفارتی اہلکاروں کو اس واقعہ کی مکمل تفتیش کی یقین دہانی کرائی ہے۔

(اخبار احمدیہ جرمنی شمارہ اگست 2024ء صفحہ 43)

متعلقہ مضمون

  • ایک احمدی خاتون صحافی کی عدالتی کامیابی

  • عیدالاضحی کے موقع پر پاکستان کے احمدیوں کی قربانیاں

  • ملکی و عالمی خبریں

  • ملکی و عالمی خبریں