جرمنی میں سیزیرین سیکشن سے بچوں کی پیدائش میں دو گنا اضافہ

جرمنی میں ہر تیسرے بچے کی پیدائش سیزیرین سیکشن یا سرجری سے ہو رہی ہے۔ 2021ء میں اس طریق سے شرح پیدائش30.9 تک پہنچ چکی تھی۔ جرمنی کے شہر ویزبادن میں قائم وفاقی شماریاتی دفتر کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اب سیزیرین سیکشن پیدائش میں دو گنا اضافہ ہو چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق دو لاکھ سینتیس ہزار خواتین نے سرجری کے عمل کے ذریعے بچوں کو جنم دیا۔ ایک سال بیشتر 2020ء میں سیزیرین سیکشن کی شرح29.7 فیصد تھی جبکہ1991ء میں یہ شرح صرف15.3 فیصد تھی۔ اس طرح تیس سالوں میں شرح دوگنا ہوگئی ہے۔

دو ہزار سال قدیم خاتون کے چہرے کی نمائش

سعودی عرب کے شہر العلا میں آثار قدیمہ کے ماہرین نے نبطی دور سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کے چہرے کے ڈھانچے کی بحالی کی ہے۔ اس 2000 سال پرانی عورت کے چہرے کو ڈیجیٹل تصویر کشی اور 3D پرنٹنگ تکنیک کے ذریعہ بنایا گیاہے جسے اب نمائش کے لئے Hegra Welcome Centre AlUla میں پیش کیا گیا ہے۔ خاتون کو حِنات ‘‘Hinat’’ کا نام دیا گیا ہے جن کی باقیات الحجر شہر سے دریافت ہوئی تھیں۔

جرمنی میں ادویات کی قلت

جرمنی میں دوا فروشوں کی متعدد تنظیموں کے مطابق پورے ملک میں اس وقت ایسی ادویات کی تعداد تقریباً 425 ہے جن کی ترسیل میں تاخیر ہو رہی ہے اور ضرورت کے مطابق سپلائی نہیں ہو پا رہیں۔ ان ادویات میں پینسلین، کئی قسم کی اینٹی بائیوٹیکس اور یہاں تک کہ بلڈپریشر، سرطان، معدے اور دل کے امراض کے لئے استعمال ہونے والی ادویات بھی کمی کا شکار ہیں۔
قبلِ مسیح دَور کا ریستوران اور فریج دریافت
عراق کے ماہرین آثار قدیمہ کو کھدائی کے دوران شہر لجش میں ہزاروں سال پرانا قدیم ریستوران ملا ہے۔ یہ شہر پرانی سومری سلطنت کے شہروں میں سے ایک ہے۔ دریافت ہونے والا ریستوران متعدد حصوں پر مشتمل ہے۔ اس کا ایک حصہ کھلی ہوا میں کھانا کھانے کے لئے رکھا گیا تھا اور وہاں کرسیاں بھی موجود تھیں۔ وہیں ایک تندور نما چیزکے آثار بھی ملے ہیں جہاں بچا ہوا پرانا کھانا بھی موجود تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تندور کی شکل جیسی چیز حقیقت میں اس قدیم دَور کا فریج تھا اور اس کی خاصیت یہ تھی کہ کھانے کو ٹھنڈا رکھنے کے لئے رطوبت جذب کرلیتا تھا۔

ناروے کے احمدی شہری کا پاکستان میں قتل

ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی صوبہ پنجاب کے شہر گجرات میں ناروے کے ایک پاکستانی نژاد احمدی شہری کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔ پاکستان میں احمدی برادری کے خلاف نفرت انگیزی پر مبنی ایسے حملے سلسلہ وار انداز میں جاری ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 75 سالہ احمدی شخص رشید احمد کے قتل کی تصدیق مقامی احمدی برادری کے ترجمان سلیم الدین نے کر دی ہے۔ رپور ٹ میں پولیس ذرائع نےبتایا کہ اس قتل کی واحد وجہ مقتول کا عقیدہ تھا۔

ترکیہ اور شام میں زلزلہ سے ہلاکتوں میں اضافہ

ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 50,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ عالمی ذرائعِ ابلاغ کے مطابق اب تک ترکیہ کے تین لاکھ 45 ہزار اپارٹمنٹس کی تباہی کا پتہ چلا ہے۔ جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب شام کے شورش زدہ علاقوں میں بھی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ترکیہ میں ہلاک شدگان کی تعداد 44,000 جبکہ شام میں 5000 سے زائد ہے۔ زلزلہ کے بعد ہلکی نوعیت کے جھٹکے ابھی تک محسوس کیے جارہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق ان ہلکی نوعیت کے جھٹکوں میں بھی سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں جس کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس کی فضاء پھیلی ہوئی ہے۔

متعلقہ مضمون

  • ایک احمدی خاتون صحافی کی عدالتی کامیابی

  • ملکی و عالمی خبریں

  • عیدالاضحی کے موقع پر پاکستان کے احمدیوں کی قربانیاں

  • ملکی و عالمی خبریں