چائے کے طبی فوائد

چائے کے بہت سے طبی فوائد ہیں۔ یہ ایک پُرسکون کرنے والا مشروب ہے جو ہماری توجہ اور فوکس کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے، دل کا دوست ہے، کینسر کے خطرے کو کم کرتا ہے، آنتوں کے لیے اچھا ہے اور بلڈ شوگر کو منظّم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

چائے ایک مفید آپشن ہو سکتی ہے اگر آپ کافی کے مقابلے میں کم کیفین کے ساتھ ذائقےدار، کم کیلوری اور بغیر میٹھے کے گرم مشروب کی تلاش میں ہیں۔ ایک اوسط شخص کے لیے، جنھیں کیفین سے مسئلہ نہیں، روزانہ تین سے چار کپ تک سیاہ چائے قابل قبول مقدار ہو سکتی ہے، جبکہ جو لوگ سبز چائے کا انتخاب کرتے ہیں وہ ذرا زیادہ مقدار سے زیادہ لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

تا ہم چائے کا بہت زیادہ استعمال آپ کی نیند میں خلل ڈال سکتا ہے اور کچھ لوگوں میں اضطرابی کیفیت پیدا کر سکتا ہے۔ اگر آپ کے ساتھ ایسا مسئلہ ہے تو چائے کے استعمال کو کم کرنے کی کوشش کریں اور اپنا آخری چائے کا کپ دوپہر میں پی لیں1۔

فون کی بیٹریاں پھٹتی کیوں ہیں؟

یہ سمجھنے کے لیے لتھیئم بیٹریاں پھٹتی کیوں ہیں، یہ سمجھنا اہم ہے کہ یہ کام کیسے کرتی ہیں۔ ان میں دراصل ایک کیتھوڈ، ایک اینوڈ اور لتھیئم موجود ہوتی ہے۔

کیتھوڈ اور اینوڈ کے درمیان ایک آرگینک لیکوڈ (مائع) ہوتا ہے جسے الیکٹرولائٹ کہتے ہیں اور ایک جالی نما جھلی جسے سیپریٹر کہا جاتا ہے۔ لتیھیم اس سیپریٹر سے اینوڈ اور کیتھوڈ کے درمیان سفر کرتی ہے۔ اگر بیٹری بہت جلدی چارج ہو تو گرمی پیدا ہوتی ہے اور لیتھیئم پلیٹس اینوڈ کے گرد پیدا ہو سکتی ہیں جن سے شارٹ سرکٹ بھی ہوسکتا ہے۔

اس حوالے سے کچھ تدابیر آپ کے فون کی بیٹری کو طویل عرصے تک کام کرنے کے قابل بنا سکتی ہیں اور آپ کو ممکنہ حادثے سے بچانے میں مددگار بھی ہو سکتی ہیں۔

سب سے تازہ ترین سافٹ ویئر اپڈیٹ کریں۔

فون کے اوریجنل یا سرٹیفائڈ چارجرز کا استعمال کریں کیونکہ دیگر چارجرز میں پاور ڈلیوری یعنی واٹس وولٹس وغیرہ مختلف ہو سکتی ہے۔

فون کو بہت زیادہ یا بہت کم درجہ حرارت سے دور رکھیں۔ صفر سے 35 ڈگری موزوں درجہ حرارت ہے۔

اپنے فون کی چارجنگ کو 20 سے 80 فیصد کے درمیان رکھنے کی کوشش کریں اور فون کو کبھی مکمل یعنی 100 فیصد چارج نہ کریں

فون کو رات بھر چارجنگ پر نہ لگائیں اور اگر بیٹری پوری چارج ہو جائے تو اسے چارجنگ سے فوری ہٹا لیں۔

نگرانی کرتے رہیں کہ بیٹری بہت جلدی ختم تو نہیں ہو رہی وغیرہ

اگر محسوس ہو کہ موبائل گرم ہو رہا ہے یا بیٹری پھولی ہوئی ہے تو اسے فوری طور پر کسی کمپنی سے منسلک رپیئر شاپ پر لے جائیں2۔

زیادہ پانی پینے سے موت کا امکان

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص ایک ہی وقت میں بہت زیادہ پانی پیتا ہے، مثال کے طور پر، سخت ورزش کے بعد، تو یہ پانی ہائپوناٹریمیا Hyponatremia کا سبب بن سکتا ہے۔

اگر کوئی شخص اس حالت کا شکار ہو جائے تو اس کے جسم میں گردے کمزور ہو جاتے ہیں اور جسم سے پانی کی مناسب مقدار نہیں خارج کر پاتے۔ اس صورت میں خون میں سوڈیم کی مقدار بڑھ جاتی ہے کیونکہ جسم میں پانی بہت زیادہ ہو جاتا ہے۔ یہ پانی جسم میں موجود معدنیات کو حل کرنا شروع کر دیتا ہے۔

اگر سوڈیم بڑھ جائے تو بخار ہو سکتا ہے، ٹانگوں میں کمزوری محسوس ہوتی ہے اور انسان زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہو سکتا ہے۔

اس کی علامات میں متلی اور قے، سر درد، الجھن، توانائی کی کمی، غنودگی اور تھکاوٹ، بے چینی اور چڑچڑاپن، پٹھوں کی کمزوری، اکڑن یا درد، دورے پڑنا، یا کوما میں چلے جانا شامل ہے3۔

1- https://www.bbc.com/urdu/articles/c8825r341mro

2- https://www.bbc.com/urdu/articles/crg8wejd2v8o

3- https://www.bbc.com/urdu/articles/c0wylkv3l2no

(اخبار احمدیہ جرمنی، شمارہ جنوری 2024ء صفحہ 41)

متعلقہ مضمون

  • محوِ حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہوجائے گی

  • قرآنِ کریم اور کائنات

  • بھاگتے ذرّے اور سرن

  • عظیم پروفیسر ڈاکٹر عبدالسلام صاحب اور سرن