اللہ تعالیٰ اپنے فرستادوں کے ساتھ اپنی غیرمعمولی تائید و نصرت کے وعدے فرماتا ہے اور پھر ان وعدوں کو نہ صرف ان کی زندگیوں میں پورا کرکےدکھاتا ہے بلکہ ان نشانات کے ظہور کا سلسلہ ان کے بعد ان کے جانشینوں کے زمانوں تک پھیلادیتا ہے۔ سیّدنا حضرت مسیح موعود سے بھی اللہ تعالیٰ نے بہت سے وعدے فرمائے اور پیش خبریاں عطا فرمائیں، جن میں سے ایک یَنْصُرُکَ رِجَالٌ نُّوْحِیْ اِلَیْھِمْ مِّنَ السَّمَآءِ بھی ہے۔ اس عظیم الشان خوشخبری کو بڑی شان کے ساتھ پورا ہوتا ہوا خود حضور نے اپنی آنکھوں سے بھی دیکھا اور آپؑ کے وصال کے بعد تمام خلفائے کرام کے زمانوں اور عَہدوں میں ایک عالم کا عالم اس کے پورا ہونے کے نظارے کر رہا ہے اور گواہ بن رہا ہے کہ ہمارا خدا سچّے وعدوں والا خدا ہے۔
حضرت مسیح موعود کے پانچویں جانشین سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد صاحب خلیفۃالمسیح الخامس کے ساتھ اس پیشگوئی کا ایک خاص تعلق ہے۔ پہلے تو یہ کہ آپ حضور کے مبارک الہام اِنِّی مَعَکَ یا مَسْرورُ کا مصداق ہوئے اور خدائی تائید و نصرت کے مورد بنے اور آپ پہلے خلیفۃالمسیح ہیں جن کے حصّہ حضرت مسیح موعودؑ کی دو بابرکت انگوٹھیاں آئیں۔ علاوہ ازیں آپ کو زمانہ طالب علمی میں ایک موقع پر آواز سنائی دی تھی کہ یَنْصُرُکَ رِجَالٌ نُّوْحِیْ اِلَیْھِمْ مِّنَ السَّمَآءِ۔ اس بارے میں تفصیلی شہادت تو محترم سیّدقاسم شاہ صاحب ناظر امور خارجیہ صدر انجمن احمدیہ پاکستان ربوہ کے قلم سے اسی شمارہ میں شامل اشاعت ہے، اس جگہ اختصار کے ساتھ اظہارکرنا مقصود ہے کہ اللہ تعالیٰ نے منصبِ خلافت پر متمکن فرمانے کے بعد حیرت انگیز طور پر آپ کو اپنی تائید و نصرت سے نوازا۔ اللہ تعالیٰ نے ٹھیک 21 برس قبل آپ کومسندِ خلافت پر فائز فرمایا تو افرادِ جماعت کی اکثریت آپ کے نام اور وجود سے ناواقف تھی، مگر جونہی آپ کے نام کا بحیثیت خلیفۃالمسیح اعلان ہوا، ہر دل اور ہر روح میں آپ کا وجود نہایت درجہ محبّت کے ساتھ سرایت کرگیا۔ سینکڑوں احباب جماعت نے گواہی دی کہ یہ نام انہیں خوابوں اور کشوف کے ذریعہ بتایا گیا اور آپ کی شبیہ مبارک دکھائی بھی گئی حالانکہ وہ آپ کو جانتے بھی نہ تھے اور کبھی دیکھا بھی نہ تھا ؎

پھر اس پیاری سی تصویر کو رب نے پیارا نام دیا

اس کو عرش پہ لکھا اور پھر سینوں پر تحریر کیا

خلافت کے منصب سے سرفراز ہونے کے ساتھ ہی اللہ تعالیٰ کی ایسی تائیدی ہوائیں چلیں کہ پہلے جب کبھی آپ کو تقریر کرنی پڑی تو مختصر ترین الفاظ میں اپنا مافی الضمیر ادا کر دیتے، مگر اب خطبات جمعہ اور دیگر علمی خطابات کا ایسا سلسلہ شروع ہوگیا کہ گزشتہ 21 برس سے خطبات جمعہ اور طویل خطابات کے ذریعہ احباب جماعت کی مسلسل رہنمائی فرما رہے ہیں۔ جس کے نتیجہ میں آپ کے عہد باسعادت کے دوران جماعت ہر قسم کی قربانیوں میں کہیں سے کہیں پہنچ گئی، تبلیغی میدان میں آگے سے آگے بڑھتی گئی، تربیت کے بلند مقام تک پہنچانے کی سعی مؤثر طور پر ہوتی رہی، انتظامی اعتبار سے نظام جماعت پر نہایت گہری نظر رہی ، مخالفت کے خوفناک طوفان اٹھے مگر آپ کی جرأت مندانہ قیادت کے سامنے ناکامی مخالفین کا ہی مقدر بنتی رہی۔ یہ سب کچھ گواہ ہے اس امر کا کہ خدائی تائید و نصرت ہر لمحہ آپ کے شامل حال تھی اور ہے اور رہے گی، ان شاء اللہ العزیز۔
انبیاء اور ان کے جانشینوں کے ساتھ کئے گئے وعدے دراصل ساری ہی امّت کے لئے ہوتے ہیں اور ان کے ثمرات کا تقاضا ہوتا ہے کہ ان کے متّبعین ایمان و عمل صالح، اطاعت اور کامل وفا کے ساتھ اپنے امام کے ہاتھ مضبوط کرتے رہیں، اسی میں ہماری، ہماری نسلوں اور پوری جماعت کی بقا ہے۔ خدا کرے کہ ہم سب کو اس کی توفیق ملتی رہے، آمین۔

 

(اخبار احمدیہ جرمنی شمارہ مئی 2024ء صفحہ 1)

متعلقہ مضمون

  • جلسہ سالانہ کےمیزبانوں اور مہمانوں کے لیے زرّیں نصائح

  • ہیں رموز و سِرّ جہاں کیا

  • قربانی وہی ہے جسے خداتعالیٰ قبول کرے

  • عید کی خوشیوں کو بڑھانے کا ایک بڑا ہی لطیف طریق