محمد لقمان مجوکہ، ممبر تاریخ کمیٹی

 

ڈاکٹر دھاون صاحب

ہندوستاني نژاد محترم ڈاکٹر دھاون صاحب ہمبرگ ميں طِبّ کے پيشہ سے منسلک تھے اور محترم چودھري عبداللطيف صاحب کے دوست تھے، ان کے ذريعہ محترم چودھري صاحب نے حضورؓ کے طبّي معائنہ کے لئے مختلف ماہر ڈاکٹروں سے وقت ليا تھا۔ ڈاکٹر صاحب موصوف کےبارے ميں حضورؓ نے ذکر اپنے خطبہ جمعہ ميں ان الفاظ ميں کيا:

جرمني ميں ايک ہندو ڈاکٹر مجھے ايک اَور ڈاکٹر کے پاس معائنہ کے ليے لے جا رہا تھا۔ وہ چھبيس سال سے وہاں رہتا ہے۔ اُس نے مجھے کہا کہ مَيں پہلے دہريہ تھا اب مَيں اسلام کي طرف مائل ہوں۔ مَيں نے کہا مَيں تو تب مانوں جب تم پورے مسلمان ہوجاؤ۔ وہ کہنے لگا اگر ان مولوي صاحب کي صحبت ميں رہا تو پورا مسلمان بھي ہوجاؤں تو کوئي تعجب کي بات نہيں۔ ان ہي سے مل کر ميرے خيالات تبديل ہوئے ہيں۔

(خطبات محمود جلد36 صفحہ 187)

موصوف 22 اپريل 1952ء کو جماعت جرمني کي دعوت پر جلسہ پيشوايانِ مذاہب ميں شامل ہوئے اور حضرت کرشنؑ کي زندگي کے بارہ ميں تقرير بھي کي[1]۔

ڈاکٹر فرٹز فلوگل (Fritz Flügel)

اعصابي امراض کے مشہور ماہر ڈاکٹر فرٹز فلوگل(Fritz Flügel 1897-1973) جرمني کے مشرقي شہر ڈريزڈن (Dresden) ميں پيدا ہوئے۔ 1914ء ميں انہوں نے اپنے آپ کو رضاکارانہ فوجي کے طور پر جنگي خدمات کے لئے پيش کيا اور 1918ء ميں ليفٹيننٹ کے عہدہ پر پہنچ کر فوج کو خيرباد کہا۔ پھر انہوں نے اپني طِبّ کي تعليم لائپزگ (Leipzig)، فرائيبرگ (Freiburg)، ورزبُرگ (Würzburg) اور ميونخ (München) ميں حاصل کي۔ 1938ء ميں وہ ايسوسي ايٹ پروفيسر مقرر ہوئے۔ جنوري 1939ء ميں وہ Chemnitz ميں دماغي امراض کےہسپتال کے ڈائريکٹر بھي مقرر ہوئے۔ ستمبر 1939ء ميں، ڈاکٹر فرٹز فلوگل ہالے کي يونيورسٹي چلے گئے، جہاں وہ يونيورسٹي کے دماغي امراض کے ہسپتال Universitätsnervenklinik کے ڈائريکٹر بنا دئيےگئے۔ 1950ء کي دہائي کے اوائل ميں ارلانگن سائيکاٹرک کلينک ميں مقرر ہوئے۔ يہاں انہوں نے اپنے ساتھيوں کے ساتھ مل کر جرمن نفسياتي کلينک ميں کلورپرومازين (Chlorpromazin) کو متعارف کرانے ميں تعاون کيا۔

Helmuth Pirath

جناب ہيلموتھ پيراٹھ (Helmuth Pirath) عالمي شہرت يافتہ جرمن فوٹوگرافر اور جرنلسٹ تھے جنہيں 1956ء ميں World Press Photo کا ايوارڈ ديا گيا۔

http://www.en-noir-et-blanc.com/Helmuth%20Pirath,%20un%20photographe%20allemand-id9925.html

ڈاکٹر مارٹن ايبل Dr. Martin Abel

جرمن مستشرق اور ماہر لسانيات۔ ڈاکٹريٹ کے بعد نازي حکومت کے دوران جرمني کے ايک عرب زبان کے ريڈيو ميں کام کيا۔ اس سے پہلے ايک جرمن، بربر زبان کي ڈکشنري بھي لکھي۔ جنگ کے بعد ہمبرگ يونيورسٹي ميں پڑھاتے رہے اور پھر جرمن پريس ايجنسي dpa سے منسلک رہے۔

(Mitteilungen der Geographischen Gesellschaft in Hamburg 1965, S. 157,158)

پروفيسر ڈاکٹر يونکر (Prof. Dr. Junker)

پروفيسر ڈاکٹر ہانس يونکر18 اگست 1900ء ميں بمقام Nordhausen پيدا ہوئے اور 5 جولائي 1960ء کو ہمبرگ ميں فوت ہوئے۔ آپ ہمبرگ کے يونيورسٹي کلينک ميں جرّاحي کے ماہر کے طور پر انسانيت کي خدمت کرتے رہے۔

https://www.hpk.uni-hamburg.de/resolve/id/cph_person_00000464

پروفيسر ڈاکٹر ايچ پيتھے (Dr. H. Pette)

ڈاکٹر Heinrich-Pette 23 نومبر 1887ء کو پيدا ہوئے۔ اسکول کي تعليم کے بعد انہوں نے Hamburg، München، Berlin اور Kiel ميں طِبّ کي تعليم حاصل کي۔

موصوف ايک جرمن ڈاکٹر، نيورولوجسٹ اور Heinrich-Pette-Institut کے باني تھے، جو اب ہمبرگ ميں Leibniz-Institut für Virologie کے نام سے مشہور ہے۔

نيشنل سوشلسٹوں کے حکومتي قبضہ کے بعد وہ يکم مئي 1933ء کو NSDAP کي پارٹي ميں ميں شامل ہوگئے۔ پيتھے نے NS-Ärztebund اور NS-Lehrerbund ميں بھي شموليت اختيار کي۔ يہ معلوم ہونے کے بعد کچھ تحقيق کي گئي جس کے نتيجہ ميں انسٹي ٹيوٹ نے پيٹ کا نام کاٹ ديا اور انسٹي ٹيوٹ کا نام تبديل ہوگيا۔

ہائنرش پيتھے کا سائنسي کام 245 سے زيادہ اشاعتوں ميں شائع ہوا ہے۔ ان ميں سائنسي جرائد اور کتابيں شامل ہيں۔ يہ نيورولوجي کے تقريباً تمام ذيلي شعبوں کا احاطہ کرتا ہے۔ 1957ء ميں انہيں Bundesverdienstkreuz کا انعام ملا تھا۔

Josef von Fisenne

وزير بحاليات و تعميرات

جوزف فوم فيزين 27 مارچ 1902ء کو Aachen ميں پيدا ہوئے ايک جرمن فارماسسٹ اہلکار اور CDU پارٹي ميں سياست دان تھے۔ دوسري جنگ عظيم کے بعد وہ ہمبرگ چيمبر آف فارماسسٹ کے صدر رہے۔ جنگ کے بعد کے سالوں ميں انہوں نے يونيورسٹي آف ہمبرگ ميں قانون اور فارميسي کي تاريخ کے استاد کے طور پر بھي کام کيا اور جون 1950ء سے اکتوبر 1951ء تک وہ جرمن فارماسيوٹيکل سوسائٹي کے صدر رہے۔

دوسري جنگ عظيم کے بعد وہ CDU کے رکن تھے اور 1954ء سے 1956ء تک ہمبرگ صوبہ ميں پارٹي چيئرمين رہے۔ 29 مارچ 1956ء کو ايک غلط فيصلہ کرنے پر فيزين کو اپنے عہدے سے استعفيٰ دينا پڑا۔

15 دسمبر 1954ء سے 31 دسمبر 1955ء تک وزير تعميرات رہے اور اس دوران انہيں حضورؓ کا ٹاؤن ہال ہمبرگ ميں استقبال کرنے کي سعادت حاصل ہوئي۔

[1]– روزنامہ الفضل لاہور 2 جولائي 1952ء صفحہ 5

 

متعلقہ مضمون

  • جلسہ گاہ میں ایک تعارفی پروگرام

  • پہلا جلسہ سالانہ جرمنی

  • جماعتِ احمدیہ جرمنی کے ایک جفا کش دیرینہ خادم

  • جماعتی سرگرمیاں