محترم محمد داؤد صاحب مرحوم (سابق سیکرٹری امورِ عامہ جرمنی) کا ذکرِ خیر

سالہا سال تک جماعت احمدیہ جرمنی کے مختلف شعبوں میں خدمت کی توفیق پانے والے خاکسار کے ابّا جان محترم محمدداؤد صاحب سابق سیکرٹری امورِ عامہ جرمنی مؤرخہ 5 جنوری 2023ء کی شام اپنا 95 سالہ سفرِ زندگی پورا کرکے مولیٰ کریم کے حضور حاضر ہوگئے، انا للہ وانا الیہ راجعون مرحوم 1928ء میں ضلع سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے خاندان میں احمدیت مرحوم کے تایا حضرت نبی بخش صاحبؓ کے ذریعہ آئی جنہیں حضرت مسیح موعودؑ کے صحابی ہونے کا شَرف حاصل ہوا۔ خلافتِ ثانیہ کے انتخاب کے بعد آپ کے والد مکرم محمداسماعیل صاحب نے بھی احمدیت قبول کرلی جبکہ والدہ مکرمہ معصومہ بی بی صاحبہ نے اپنی شادی کے وقت بیعت کی تھی۔ مرحوم کے والدین آپ کے بچپن میں ہی ہجرت کرکے قادیان چلے گئے تھے، جہاں مرحوم نے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد دفتر پرائیویٹ سیکرٹری میں خدمتِ دین کا آغاز کیا۔ اس دوران مرحوم کی ڈیوٹی شعبہ ملاقات میں لگی اور یوں آپ کو براہِ راست حضرت مصلحِ موعودؓ سے تربیت حاصل کرنے کا شرف حاصل ہوا۔ قیامِ پاکستان کے بعد ربوہ میں بھی خدمتِ دین کا یہ سلسلہ جاری رہا۔ بعداَزاں 1957ء میں آپ لاہور منتقل ہوگئے جہاں آپ کو لاہور کے مختلف حلقوں جن میں مزنگ اور علامہ اقبال ٹاؤن شامل ہیں، لمبا عرصہ سیکرٹری مال اورجنرل سیکرٹری کے علاوہ بھی مختلف جماعتی عہدوں پر خدمت کی توفیق ملی۔ مرحوم 1987ء میں جرمنی آئے تو یہاں بھی روزِ اوّل سے خدمتِ دین کا سلسلہ جاری رکھا۔ پہلے ڈیٹسن باخ کی جماعت میں امام الصلوٰۃ مقرر کئے گئے اور اس کے ساتھ بچوں کو قرآن کریم پڑھانے کی توفیق پائی۔ بعدازاں مختلف جماعتی شعبوں میں خدمت سر انجام دیتے رہے۔ شعبہ وقفِ نَو جرمنی کے اوّلین انچارج رہے، اس کے بعد آپ کو سات سال نیشنل سیکرٹری امورِعامہ اور کچھ عرصہ نیشنل جنرل سیکرٹری کے طور پر بھی خدمات سرانجام دینے کی توفیق ملی۔ اس عرصہ کے دوران آپ مجلس انصاراللہ جرمنی کی عاملہ میں بطور نائب صدرصفِ اوّل رَہے۔ آپ نے خلفائے سلسلہ کے دَورہ جات جرمنی کے دوران شعبہ ملاقات میں سالہا سال تک ڈیوٹی ادا کرنے کی بھی توفیق پائی۔ اس طرح سے مرحوم کی خدمت دین کا مجموعی عرصہ قریباً 60 سال پر محیط ہے، الحمدللہ، ذالک فضل اللہ۔ آپ اِنتہائی فرض شناس خادم سلسلہ تھے اپنے فرائض پوری ذمہ داری سے انجام دیتے اور اس کے لئے آپ کو مختلف گاڑیاں بدل کر لمبا فاصلہ طے کرکے آنا پڑتا اور بسا اوقات موسم کی شدّت کے باعث یہ سفر اور بھی دُشوار ہوجاتا مگر آپ فرض کی راہ میں کسی مشکل کو حائل نہ ہونے دیتے۔ کئی مرتبہ آپ کو گروس گیراؤ کے ریلوے اسٹیشن سے ناصرباغ تک پیدل چل کر آنا پڑا۔ خدمتِ دین کے ساتھ ساتھ مرحوم صَوم وصلوٰۃ کے پابند، تہجدگذار اور دُعاگو بزرگ تھے۔ پیرانہ سالی کے باجود 85سال کی عمر تک رمضان کے روزے رکھنے کی توفیق پائی۔ قرآن کریم کے ساتھ بہت گہرا عشق تھا۔ مرحوم کا اپنی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ مثالی تعلق تھا۔ مرحوم کی اہلیہ مکرمہ امۃالقیوم صاحبہ چند سال قبل وفات پا گئی تھیں۔ انہیں بھی سینکڑوں بچوں کو قرآن کریم پڑھانے کی سعادت حاصل ہوئی تھی۔ آپ کا خلافت کے ساتھ بھی بہت گہرا تعلق تھا۔ جب بھی کوئی دعا کے لئے کہتا تو فوراًکہتے “حضور کی خدمت میں دعا کا خط لکھو۔ آخری بیماری میں بھی اس طرف زور دیتے تھے کہ میرے لئے حضور کی خدمت میں دعا کا خط لکھا جائے۔ مرحوم اگرچہ چند سال سے بہت کمزور ہوگئے تھے تاہم وفات سے چند ہفتے قبل مختلف عوارض کی وجہ سے آپ کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں قریباً دو ہفتہ زیرِعلاج رہے پھر انہیں گھر بھجوا دیا گیا لیکن طبیعت زیادہ خراب ہوجانے کی بناء پر وفات سے چند دن قبل پھر گروس گیراؤ کے ہسپتال میں لے جائے گئے جہاں چند دن بعد 95سال کی عمر میں آپ کی وفات ہوئی۔ مؤرخہ 8 جنوری کو بیت السبوح میں بعد نماز مغرب محترم امیر صاحب جرمنی نے آپ کی نماز جنازہ پڑھائی اور مؤرخہ 10 جنوری کوجنوبی قبرستان فرانکفرٹ میں آپ کی تدفین عمل میں آئی۔ آپ کی اولاد میں 2 بیٹے اور 2 بیٹیاں شامل ہیں۔ نیز 10 پوتے پوتیاں اور 6 نواسے نواسیاں اور 8 پڑپوتے پڑ پوتیاں ہیں جن میں سے 13 بچے وقفِ نَو کی تحریک میں شامل ہیں۔ مرحوم کے دونوں بیٹے مکرم محمد اسحاق سلیمان صاحب اور مکرم محمد یعقوب صاحب نیشنل عاملہ مجلس خدام الاحمدیہ جرمنی کے رُکن رہ چکے ہیں۔ مکرم اسحاق صاحب اس وقت قاضی سلسلہ کی حیثیت سے خدمت سر انجام دے رہے ہیں۔ مرحوم کے بڑے داماد مکرم نداءالظفر کاسپر صاحب چیک ریپبلک سے تعلق رکھنے والے پہلے احمدی ہیں ان کے بیٹے اور مرحوم کے نواسے نداءالقدر صاحب واقفِ زندگی ہیں۔ اللہ تعالیٰ مکرم محمدداؤد صاحب مرحوم کی مغفرت فرمائے اور اعلیٰ علیّین میں جگہ دے نیز آپ کے لواحقین کو صبر دے اور آپ کی نیکیوں کو جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔

متعلقہ مضمون

  • مکرم صلاح الدین قمر صاحب کاذکرِ خیر

  • بلانےوالا ہے سب سے پیارا

  • بلانےوالا ہے سب سے پیارا

  • بلانےوالا ہے سب سے پیارا