اَے سونے والو! جاگو کہ وقتِ بہار ہے

اب دیکھو آ کے دَر پہ ہمارے وہ یار ہے

کیا زندگی کا ذوق اگر وہ نہیں ملا

لعنت ہے اَیسے جینے پہ گر اُس سے ہیں جُدا

اس رُخ کو دیکھنا ہی تو ہے اصل مُدّعا

جنّت بھی ہے یہی کہ ملے یار آشنا

اَے حُبّ جاہ والو! یہ رہنے کی جا نہیں

اِس میں تو پہلے لوگوں سے کوئی رہا نہیں

اَے لوگو! عیشِ دُنیا کو ہرگز وفا نہیں

کیا تم کو خوفِ مرگ و خیالِ فنا نہیں

سوچو کہ باپ دادے تمہارے کدھر گئے

کس نے بُلا لیا وہ سبھی کیوں گذر گئے

وہ دِن بھی ایک دن تمہیں یارو نصیب ہے

خوش مت رہو کہ کوچ کی نوبت قریب ہے

ڈھونڈو وہ راہ جس سے دل و سینہ پاک ہو

نفسِ دَنی خدا کی اطاعت میں خاک ہو

 

(انتخاب از درثمین ‘‘محاسنِ قرآن کریم’’)

(اخبار احمدیہ جرمنی، شمارہ جنوری 2024ء صفحہ 6)

متعلقہ مضمون

  • تیرے کرم نے پیارے یہ مہرباں بُلائے

  • کیا عجب تو نے ہر اک ذرّہ میں رکھے ہیں خواص

  • تیرے بن دیکھا نہیں کوئی بھی یارِ غمگسار

  • وہ خدا اب بھی بناتا ہے جسے چاہے کلیم