ہمارے محبوب آقا حضرت اقدس محمدمصطفیٰﷺ نے فرمایاہے کہ جب کسی جگہ اللہ اور اس کے رسولﷺ کے بابرکت تذکرہ کے لئے کوئی مجلس منعقد ہوتی ہے تو فرشتے اس مجلس کو اپنے پروں سے ڈھانپ لیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے حضور اس بابرکت مجلس کا تذکرہ کرتے ہیں۔ ایسی مجلس میں شامل ہونے والے سب لوگ اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا ہونے والی برکتوں سے بھرپور حصہ پاتے ہیں حتیٰ کہ اتفاقاً اس مجلس میں آ کر بیٹھ جانے والا بھی اس نیک مجلس کی برکتوں سے محروم نہیں رہتا۔ اللہ تعالیٰ کا بہت بڑافضل ہے کہ جماعت احمدیہ جرمنی کو جلسہ سالانہ کی صورت میں ایسی پاکیزہ مجالس منعقد کرنے کی توفیق ملتی ہے اور ان بابرکت جلسہ ہائے سالانہ میں ہمارے پیارے آقاحضرت خلیفۃالمسیح الخامس رونق افروز ہوتے ہیں۔

جلسہ سالانہ جماعت احمدیہ کے پروگراموں کا ایک اہم حصہ ہے جس کی بنیاد سیّدنا حضرت اقدس مسیح موعود نےخالصۃً تائیدِ الٰہی سے رکھی اور اس کی غیرمعمولی اہمیت اور اغراض و مقاصد بیان کئے۔ آپؑ فرماتے ہیں:
’’اس جلسہ کو معمولی جلسوں کی طرح خیال نہ کریں۔ یہ وہ امر ہے جس کی خالص تائیدِ حق اور اعلائے کلمۂ اسلام پر بنیاد ہے۔ اس سلسلہ کی بنیادی اینٹ خداتعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے رکھی ہے اور اس کے لئے قومیں طیار کی ہیں جو عنقریب اس میں آملیں گی کیونکہ یہ اس قادر کا فعل ہے جس کے آگے کوئی بات انہونی نہیں‘‘۔

(مجموعہ اشتہارات جلد اوّل صفحہ 341)

نیز فرماتے ہیں: ’’اس جلسہ سے مدّعا اور اصل مطلب یہ تھا کہ ہماری جماعت کے لوگ کسی طرح بار بار کی ملاقاتوں سے ایک ایسی تبدیلی اپنے اندر حاصل کرلیں کہ ان کے دل آخرت کی طرف بکلّی جھک جائیں اور ان کے اندر خداتعالیٰ کا خوف پیدا ہو اور وہ زُہد اور تقویٰ اور خدا ترسی اور پرہیز گاری اور نرم دلی اور باہم محبّت اور مؤاخات میں دوسروں کے لئے ایک نمونہ بن جائیں اور انکسار اور تواضع اور راست بازی ان میں پیدا ہو اور دینی مہمّا ت کے لئے سرگرمی اختیار کریں‘‘۔

(شہادت القرآن، روحانی خزائن جلد 6 صفحہ 394)

حضرت مصلح موعودؓ نے جلسہ سالانہ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے فرمایا: ’’جلسہ شعائراللہ میں سے ہے اور جیسا کہ حضرت مسیح موعود نے فرمایا ہے اس میں صحیح طور پر شمولیت برکات اور انوارِ الٰہی کا موجب ہے اور اس میں نقص اللہ تعالیٰ کی ناراضگی اور روحانی زنگ کا موجب ہے۔ اس لئے میں تمام دوستوں کو نصیحت کرتا ہوں کہ جلسہ کے ایام میں جہاں تک ہوسکے اپنے اوقات کو صحیح طور پر استعمال کریں اور جو دوست ان کے ساتھ آئے ہیں انہیں بھی تحریک کریں اور توجہ دلاتے رہیں کہ وہ صحیح طور پر اپنے اوقات صرف کریں‘‘۔

(انوارالعلوم جلد2 صفحہ 389)

جلسہ سالانہ میں شامل ہونے کے مقصد کے حصول کے بارہ میں حضرت خلیفۃالمسیح الخامس فرماتے ہیں:
’’یہاں جو لوگ آئے ہیں وہ خالصۃً للہ آئے ہیں اور اسی سوچ کے ساتھ آنا چاہیے۔ ان کے آنے کا ایک للّٰہی مقصد ہے۔ دینی اور علمی اور روحانی پیاس کو بجھانے کے لیے آئے ہیں یا اس کے حصول کے لیے آئے ہیں اور یہ مقصد جیسا کہ مَیں نے کہا یہی ہونا چاہیے۔ تو پھر آپس کے تعلقات کو بھی ہر ایک کو بہتر کرنا چاہیے اور رنجشوں اور نفرتوں کو دور کرنے کی بھرپور کوشش کرنی چاہیے۔ پھر حضرت مسیح موعود نے فرمایا کہ جلسے میں آکر اس مقصد کو پورا کرنے کی بھی کوشش ہونی چاہیے کہ ‘دنیا کی محبت ٹھنڈی ہو اور اپنے مولیٰ کریم اور رسولِ مقبولﷺ کی محبت دل پر غالب آ جائے‘‘۔

(آسمانی فیصلہ، روحانی خزائن جلد 4 صفحہ 351)

پس اس محبّت کے حصول کے لیے جلسے کے پروگرام میں خاص طور پر شامل ہوں اسے سنیں، غور کریں۔ جلسے کے دوران بھی اور چلتے پھرتے بھی ذکرِ الٰہی کرتے رہیں اور نماز باجماعت خاص فکر اور توجہ سے ادا کریں اور نوافل اور تہجّد پڑھنے کی طرف بھی توجہ دیں۔ خاص طور پر جن کا یہاں قیام ہے وہ اس ماحول کو پاکیزہ تر کرنے کی کوشش کرتے چلے جائیں۔ اپنی حالتوں میں بہتری پیدا کرنے کی کوشش کریں اور جو صبح سے لے کر شام تک آتے ہیں ان کا بھی فرض ہے کہ اس مقصد کو پورا کرنے والے بنیں جو جلسے کا مقصد ہے اور وہ یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔ اس کے رسولﷺ کی محبت دل میں بڑھائی جائے۔ اور یہ بہت بڑا کام ہے جو حضرت مسیح موعود نے ہمارے سپرد فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولؐ کی محبت ہمارے دلوں پر غالب آ جائے۔ اگر جلسے میں شامل ہونے والے اس مقصد کو سامنے رکھ کر اس کے حصول کی بھرپور کوشش کریں گے تو سمجھیں آپ نے اپنے مقصد کو پا لیا، جلسے میں آنے کا مقصد پورا ہو گیا اور پھر رہائش اور کھانا تو ضمنی چیزیں بن جائیں گی۔ اصل مقصد یہ ہوگا کہ ہم نے اپنی روحانی حالت کو بہتر سے بہتر کرنا ہے، اس کو ترقی دینی ہے۔ اگر یہ حاصل ہوگیا تو جیسا کہ مَیں نے کہا جلسے پر آنے کے مقصد کو پا لیا۔

(الفضل انٹرنیشنل23؍اگست 2019ء صفحہ 5تا 8)

حضرت اقدس مسیح موعود اس بابرکت جلسہ میں شامل ہونے کی خاص تاکید کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
’’لازم ہے کہ اس جلسے پر جو کئی بابرکت مصالح پر مشتمل ہے ہرایک ایسے صاحب ضرور تشریف لائیں جو زادِ راہ کی استطاعت رکھتے ہوں اور اپنا سرمائی بستر لحاف وغیرہ بھی بقدر ضرورت ساتھ لاویں اور اللہ اور اس کے رسولﷺ کی راہ میں ادنیٰ ادنیٰ حرجوں کی پروا نہ کریں‘‘۔

(اشتہار7؍ دسمبر1892ء، مجموعہ اشتہارات جلد اوّل صفحہ341)

جلسہ سالانہ میں شرکت بہت سی برکات اور روحانی فوائد لئے ہوئے ہے۔ اس ضمن میں حضرت مسیح موعود فرماتے ہیں:
حتی الوسع تمام دوستوں کو محض للہ رَبّانی باتوں کے سننے کے لئے اور دعا میں شریک ہونے کے لئے اس تاریخ پر آجانا چاہیئے۔ اور اس جلسہ میں ایسے حقائق اور معارف کے سنانے کا شغل رہے گا۔ جو ایمان اور یقین اور معرفت کو ترقی دینے کے لئے ضروری ہیں۔ اور نیز ان دوستوں کے لئے خاص دعائیں اور خاص توجہ ہوگی اور حتی الوسع بدرگاہ اَرحم الراحمین کوشش کی جائے گی کہ خدائےتعالیٰ اپنی طرف ان کو کھینچے اور اپنے لئے قبول کرے اور پاک تبدیلی ان کو بخشے اور ایک عارضی فائدہ ان جلسوں میں یہ بھی ہوگا کہ ہر یک نئے سال جس قدر نئے بھائی اس جماعت میں داخل ہوں گے۔ وہ تاریخ مقررہ پر حاضر ہوکر اپنے پہلے بھائیوں کے منہ دیکھ لیں گے۔ اور روشناسی ہوکر آپس میں رشتہ تودّد و تعارف ترقی پذیر ہوتا رہے گا۔ اور جو بھائی اس عرصہ میں اس سرائے فانی سے انتقال کر جائے گا۔ اس جلسہ میں اس کے لئے دعائے مغفرت کی جائے گی…… اور روحانی جلسہ میں اور بھی کئی روحانی فوائد اور منافع ہوں گے جو ان شاءاللہ القدیر وقتاً فوقتاً ظاہر ہوتے رہیں گے۔

(آسمانی فیصلہ، روحانی خزائن جلد4 صفحہ 351-352)

حضرت مصلح موعودؓ فرماتے ہیں:
’’آپ لوگوں میں سے کوئی فرد یہ خیال نہ کرے کہ یہاں آنا معمولی بات ہے اور یہ مجلس دنیا کی مجالس کی طرح معمولی مجلس ہے، کیونکہ یہ خیال کرنے والا شخص خداتعالیٰ کے وعدوں پر ایمان نہیں رکھتا اور وہ مومن نہیں ہوسکتا جو یہ یقین نہ رکھے کہ ہم یہاں نئی زمین اور نیا آسمان بنانے کے لئے جمع ہوتے ہیں۔ یاد رکھو تم وہ بیج ہو جس سے ایسا عظیم الشان درخت اُگنے والا ہے جس کے سایہ میں تمام دُنیا آرام پائے گی۔ تمہارے قلوب وہ زمین ہے جس سے خداتعالیٰ کی مغفرت کا پودا پھوٹنے والا ہے۔ اگر دنیا یہ بات نہیں دیکھ سکتی تو وہ اندھی ہے اور اگر خدا کے وعدوں کو نہیں سنتی تو بہری ہے۔ مگر تم نے خداتعالیٰ کے وعدوں کو سنا اور ان کو پورے ہوتے دیکھا تم میں سے ہر فرد جس نے خدا کے مسیح کے ہاتھ پر بیعت کی خواہ براہ راست کی، خواہ خلفاء کے ذریعہ، وہ آدم ہے۔ جس سے آئندہ نئی نسلیں چلیں گی۔ تم خدا کی وہ خاص زمین ہو جس پر اُس کی رحمت کی بارش برسے گی تمہیں خداتعالیٰ وہ درخت بنائے گا جس کے ساتھ ہر سعید بیٹھے گا اور جوتم کو چھوڑے گا وہ نہ دنیا میں آرام پائے گا نہ آخرت میں‘‘۔

(انوارالعلوم جلد 12صفحہ 548)

ان ایام میں جلسہ کی کارروائی کی طرف توجہ رکھنے کے متعلق حضرت مسیح موعود فرماتے ہیں:
’’سب کو متوجہ ہو کر سننا چاہیئےاور پورے غور اور فکر کے ساتھ سنو کیونکہ یہ معاملہ ایمان کا معاملہ ہے۔ اس میں غفلت، سستی اور عدم توجہ بہت بُرے نتیجے پیدا کرتی ہےجو لوگ ایمان میں غفلت سے کام لیتے ہیں اور جب ان کو مخاطب کرکے کچھ بیان کیا جاوے تو غور سے اس کو نہیں سنتے ہیں ان کو بولنے والے کے بیان سے خواہ وہ کیسا ہی اعلیٰ درجہ کا مفید اور مؤثر کیوں نہ ہو کچھ بھی فائدہ نہیں ہوتا۔ ایسے ہی لوگ ہوتے ہیں جن کی بابت کہا جاتا ہے کہ وہ کان رکھتے ہیں مگر سنتے نہیں۔ دل رکھتے ہیں پر سمجھتے نہیں۔ پس یاد رکھو کہ جو کچھ بیان کیا جاوے اسے توجہ اور بڑے غور سے سنو کیونکہ جو توجہ سے نہیں سنتا ہے وہ خواہ عرصہ دراز تک فائدہ رساں وجود کی صحبت میں رہے اسے کچھ بھی فائدہ نہیں پہنچ سکتا‘‘۔

(ملفوظات جلد 3 صفحہ 142-143۔ ایڈیشن1985ء مطبوعہ انگلستان)

حضرت خلیفۃالمسیح الخامس فرماتے ہیں:
’’کوشش کرنی چاہیے کہ جلسے کی کارروائی خاموشی اور توجہ سے سنیں اور یہ نہیں کہ بعض تقریریں سنیں اور بعض نہ سنیں۔ اس کے بارے میں پہلے بھی مَیں کہہ چکا ہوں کہ جلسے میں آ کے بیٹھیں۔ حضرت مسیح موعود نے اس بات کو سختی سے ناپسند فرمایا کہ بعض مقررین کی تقریریں سن لی جاتی ہیں اور ان کی شعلہ بیانیوں کو پسند کیا جاتا ہے اور بعض کو نہیں سنا جاتا۔ مقرّرین بڑی محنت سے تقاریر تیار کر رہے ہوتے ہیں۔ تمام شاملین کو جلسے کی تمام کارروائی میں شامل ہو کر روحانی اور علمی فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنی چاہیے‘‘۔

(الفضل انٹرنیشنل 18 اگست 2023ء)

جلسہ سالانہ کے اصل مقصد کو حاصل کرنے کی غرض سے جلسہ سالانہ کے آداب کو ملحوظ خاطر رکھنا بھی ضروری ہے۔ اس سلسلہ میں چند امور مندرجہ ذیل ہیں:

* جلسہ سالانہ کے آغاز سے پہلے یہ ذہن نشین کریں کہ آپ ایک روحانی اجتماع میں شرکت کر رہے ہیں۔
* خاص طور پر اجتماع کے آداب کا خیال رکھیں اور جلسہ کی کارروائی کو خاموشی سے سننے کی کوشش کریں۔
* حضورِ انور نے فرمایا: “نمازوں کے اوقات میں اور جلسہ کے اوقات میں اپنے فون بند کرلیا کریں’’۔
* جلسہ سالانہ کے دوران جلسہ گاہ مسجد کی حیثیت اختیار کرلیتی ہے۔ لہٰذا مسجد کے آداب اور بالخصوص صفائی کا خیال رکھیں۔
اسی طرح آداب خلافت کو مدّنظر رکھنا بےحد ضروری ہے۔
* کسی بھی تقریر کے دوران آپس میں گفتگو نہ کریں اور اپنے موبائل فون کا استعمال بھی نہ کریں۔
* نماز کے بعد تسبیح میں مشغول رہیں۔ حضورِانور کے تشریف لے جانے کے بعد پنڈال سے باہر جائیں۔
* سٹیج کی طرف رُخ کرکے بیٹھیں اور پاؤں پھیلا کر نہ بیٹھیں۔

اللہ تعالیٰ جلسہ سالانہ سے وابستہ تمام برکات سے ہمیں وافر حصہ عطافرمائے۔ ہم سب حضرت اقدس مسیح موعود کی خواہشات کو پورا کرنے والے ہوں اور پیارے آقا کی تمام نصائح پر عمل کرنے والے ہوں اور حضرت اقدس مسیح موعود اور خلفاء کی دعاؤں کے وارث بنیں، آمین۔

(اخبار احمدیہ جرمنی شمارہ اگست 2024ء صفحہ 13)

متعلقہ مضمون

  • پروگرام 48 واں جلسہ سالانہ جماعت احمدیہ جرمنی 2024ء

  • جلسہ سالانہ کا ایک مقصد ’’زہد‘‘ اختیار کرنا ہے

  • جلسہ سالانہ کےمیزبانوں اور مہمانوں کے لیے زرّیں نصائح

  • جلسہ روحانی پیاس بجھانے کا موقع