راقم کو چند سال پہلے تک یہ علم نہیں تھا کہ جرمنی میں رہائش رکھتے ہوئے سوئٹزرلینڈ میں کام کیاجاسکتا ہےاور نہ ہی یہ علم تھا کہ سوئٹزرلینڈ میں تنخواہیں جرمنی کے مقابلہ میں غیر معمولی طور پر زیادہ ہیں۔ اس مضمون میں اسی حوالہ سے کچھ معلومات دینا چاہتا ہوں تا دیگر احمدی احباب بھی اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔

قارئین کرام! سوئٹزرلینڈ کا شمار نہ صرف دنیا کے خوبصورت ترین ممالک میں ہوتا ہے بلکہ اپنی معیشت اور بہترین روزگار کی وجہ سے بھی منفرد حیثیت کا حامل ہے۔ دنیا بھر سے لوگ یہاں کام کرنے آتے ہیں۔ یہاں کا معیار زندگی بہت اچھا ہے اور شہری سماجی طور پر زیادہ گھلنے ملنے والے ہیں۔

سوئس تنخواہیں
سال 2024ء میں سب سے زیادہ تنخواہیں ادا کرنے والے ممالک کی فہرست میں سوئٹزرلینڈ پہلے نمبر پر ہے۔ یہاں تنخواہیں جرمنی کے مقابل پر تقریباً دو گنہ زیادہ ہیں۔ اوسط ماہانہ تنخواہیں پانچ سے سات ہزار یورو جبکہ Skilled Labour اور اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کی اس سے بھی زیادہ ہیں۔ ادویات بنانے والی بڑی بڑی کمپنیوں، بینکاری اور سیاحت کی وجہ سے ملکی معیشت بہت مضبوط ہے۔ اس لئے ہمسایہ ممالک بشمول جرمنی اور فرانس سے لوگوں کی بڑی تعداد یہاں کام کرنے آتی ہے۔ خصوصی طور پرشہر Basel میں جو جرمنی اور فرانس کی سرحدوں سے منسلک بین الاقوامی شہر ہے۔ سوئٹزرلینڈ کی بڑی ادویات بنانے والی کمپنیز Roche اور Novartis اسی شہر میں ہیں۔ ریسرچ کے اداروں کی وجہ سے بھی دنیا بھر کے پڑھے لکھے لوگوں کی توجہ کا مرکز ہے۔

زیادہ تنخواہوں کی وجہ سے یہاں مہنگائی بھی زیادہ ہے۔ چونکہ یہاں رہائش کے اور دیگر اخراجات زندگی بہت زیادہ ہیں اس لئےلوگوں کی بڑی تعداد جرمنی اور فرانس میں رہنا پسند کرتی ہے تاکہ نسبتاً کم اخراجات والے ممالک میں رہ کر سوئٹزرلینڈ کی پُرکشش تنخواہوں سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔ ایسے افراد کی تعداد تقریباً ساڑھے تین لاکھ ہے جو روزانہ کی بنیادپر سوئٹزرلینڈ کام کرنے کی غرض سے آتے ہیں۔

کووِڈ کے بعد دنیا بھر میں ایک دَم سے مہنگائی بڑھی ہے۔ جرمنی میں بھی کئی افراد کو ضروریات زندگی پوری کرنے کے لئے دو ملازمتیں کرنا پڑ رہی ہیں۔ اس صورت ِحال میں فیملی اور جماعتی خدمات کے لئے وقت نکالنا مشکل ہوجاتا ہے۔ اس لئےاگر سوئٹزرلینڈ میں کام کیا جائے تو ہفتہ میں پانچ دن کام کرکے ایک تنخواہ ہی سے گھر کے اخراجات بخوبی ادا ہوجاتے ہیں۔

انگریزی زبان جاننے والوں کے لیے ملازمت
ہائر ایجوکیشن کے حصول کے لئے پاکستان سے آئے طلبا کو جرمنی میں ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ جرمن زبان پر عبور کا نہ ہونا ہے۔ یونیورسیٹوں میں تو انگریزی بول چال کی وجہ سے یہ کمی محسوس نہیں ہوتی، تاہم تعلیم مکمل کرنے کے بعد احساس ہوتا ہے کہ زبان کا نہ آنا انہیں کس طرح ترقی کی دوڑ میں پیچھے چھوڑ دیتا ہے۔ Basel میں انٹرنیشنل کمپنیز میں بہت سی ملازمتیں ایسی ہیں جہاں جرمن زبان جاننا ضروری نہیں اور محض انگریزی پر عبور درکار ہوتا ہے۔ اس لئے خصوصی طور پر وہ طلبا جو پاکستان سے جرمنی آکر تعلیم حاصل کرتے ہیں، ان کے لئے Basel میں کام کرنا بہت سود مند ہے۔

ورک پرمٹ
جرمنی میں رہنے والے افراد اور دیگر غیرملکی شہریوں کو سوئٹزرلینڈ میں کام کرنے کے لئے ورک پرمٹ یعنی اجازت نامہ کی ضرورت ہے جس کے حصول کا طریقہ کار ان کی شہریت اور کام کی نوعیت پر ہوتا ہے۔ یورپی شہریت رکھنے والے افراد کے لئے ورک پرمٹ حاصل کرنا کچھ مشکل نہیں۔ عمومی طور پر جہاں پر کام کیا جائے وہی ادارہ اس کا بندوبست کرتا ہے۔ تاہم دیگر ممالک کے شہریوں کو ملازمت کی درخواست کے دوران ہی متعلقہ کمپنی کو بتا دینا چاہیئے تاکہ وہ پرمٹ کے حصول میں مدد فراہم کرسکیں۔ اس حوالہ سے انٹرنیٹ پر خاطر خواہ معلومات موجود ہیں2۔

مزدوروں کی مستقل قلت
سوئٹزرلینڈ کوکئی شعبوں میں مزدوروں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ مثلاً سوئس جاب مارکیٹ میں IT Professionals کی مسلسل ضرورت ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر کچھ نہ کیا گیا تو سال 2030ء تک چالیس ہزار ملازمین کی کمی ہوجائے گی۔ سافٹ وئیر ڈویلپیر، سائبر سیکیورٹی ماہرین، نیٹ ورک مینیجرز وغیرہ کے لئے اپنی مرضی کا کام حاصل کرنا چنداں مشکل نہیں۔ اس سیکٹر میں تنخواہیں بھی اوسطاً ایک لاکھ یورو سالانہ تک ہیں۔ اسی طرح تعمیراتی کام کرنے والے Construction Workers، الیکٹریشن، ہوٹل میں کام کرنے والوں اور دیگر ماہرین کے لئے بہت آسامیاں خالی ہیں۔ ادویات بنانے والی کمپنیز اور ریسرچ اداروں میں بھی Natural Sciences سے تعلق رکھنے والے تعلیم یافتہ افراد، میڈیکل پروفیشنلز، لیبارٹری ٹیکنیشنز کے لئے نوکریاں موجود ہیں۔

روزگار کی تلاش کے لئے مختلف ویب سائٹس مثلاً Jobs.ch, Jobagent.ch, Jobscout24.Ch بہت اہم ہیں۔ اس کے علاوہ LinkedIn پروفائل کی سیٹنگز میں Basel شہر میں اپنی پسند کی جاب کے بارہ میں معلومات فراہم کرنا چاہیئے تاکہ ہیڈ ہنٹرز آپ سے رابطہ کر سکیں۔

ٹیکس کی صورتحال
ٹیکس سوئٹزرلینڈ اور جرمنی دونوں ممالک میں ادا کرنا پڑتا ہے۔ مجموعی تنخواہ سے 4.5 فیصد Withholding Tax سوئٹزرلینڈ میں ادا کیا جاتا ہے۔ تاہم جرمنی میں انکم ٹیکس ادا کرتے وقت یہ 4.5 فیصد ٹیکس منہا ہو جاتا ہے۔ ڈبل ٹیکس ادا نہیں کرناپڑتا بلکہ کل ملا کرآپ تقریباً اتنا ہی ٹیکس ادا کرتے ہیں جتنا جرمنی میں کام کرکے ادا کیا جاتا ہے۔ انٹرنیٹ پر بےشمار ویب سائٹس ہیں جہاں سےسوئٹرزلینڈ میں ٹیکس ادا کرنے کے بعد بچنے والی رقم شمار کی جاسکتی ہے3۔

Hire and Fire
سوئٹزرلینڈ میں کام کرنے کےفوائد کے ساتھ ایک نقص بھی ہے۔ جرمنی کی نسبت یہاں پر آپ کی جاب مستقل بھی ہو تب بھی کمپنی کسی بھی وقت معاہدہ ختم کرسکتی ہے۔ یہاں کے قوانین آجر یعنی Employer کے حق میں ہیں۔ ان کے لئے کسی جاب کا معاہدہ ختم کرنے کے لئے کسی وجہ کی ضرورت نہیں۔ کچھ کمپنیز اس کا ناجائز فائدہ اٹھاتی ہیں۔ اور Hire And Fire اصول کو مدِّنظر رکھ کر جب ضرورت ہو زیادہ ملازم رکھ لئے جاتے ہیں اور جب کام کم ہوا یا ضرورت ختم ہوئی تو جاب ختم۔

تاہم جیسا کہ اوپر ذکر ہوچکا ہے کہ سوئٹزرلینڈ کو لیبر کی مستقل ضرورت ہے اس لئے اگر ایک کام ختم ہو بھی جائے تو اللہ تعالیٰ پر توکل کرتے ہوئے نیا کام تلاش کرنا مشکل نہیں۔ فیملی والے احباب جو جاب کے سلسلہ میں آنا چاہیں، ان کے لئے بہتر ہے کہ کچھ ماہ اکیلے آکر رہیں۔ یہاں Probation کا دورانیہ ایک سے تین ماہ ہے۔ تین ماہ کے بعد عموما ًکمپنی کے کلچر کا اندازہ ہو جاتا ہے اور بعد میں بچوں کو یہاں شفٹ کیا جاسکتا ہے۔

جرمنی کے برعکس سوئٹزرلینڈ میں ہیلتھ انشورنس خود کرنی پڑتی ہے۔ ماہانہ تقریباً 225 یورو پر یہ انشورنس مل جاتی ہے جو دونوں ممالک یعنی سوئٹزرلینڈ اور جرمنی میں کارآمد ہوتی ہے۔ شادی شدہ افراد کو جن کے اہل خانہ کام نہ کر رہے ہوں، اس انشورنس کی بنیاد پر جرمنی میں ان کی انشورنس ہو جاتی ہے، جس کے اخراجات بھی تقریباً 200 یورو ماہانہ کے قریب ہے اور یہ سب فیملی کو کوَر کرتی ہے۔

جرمنی رہائش کے لئے موزوں شہر لوراخ
لوراخ اور اس کے گرد و نواح مقامات بشمول Weil Am Rhein سے باسل شہر کا فاصلہ بہت کم ہے۔ یہاں سے کام پر سائیکل یا S-Bahn پر یا اپنی گاڑی سے آدھ گھنٹہ میں پہنچا جا سکتا ہے۔ اس لئے وہ احمدی دوست جو Basel کام کرنا چاہتے ہوں ان کے لئے رہائش کے لئے جماعت لوراخ کا انتخاب موزوں ترین ہے۔ لوراخ اور اس کے گرد و نواح میں بڑی مناسب رہائش مل جاتی ہے۔ جماعت لوراخ میں کام ڈھونڈنے، رہائش، انشورنس، ٹیکس وغیرہ سے متعلق معلومات مہیا کرنے اور ہمہ وقت کاؤنسلنگ اور مدد فراہم کرنےکے لئےایکسپرٹس موجود ہیں۔ صدر جماعت لوراخ کے توسط سے ہر قسم کی معلومات کسی بھی وقت لی جاسکتی ہیں4۔

74 احباب پر مشتمل جماعت لوراخ میں فی الحال چار احباب ہیں جو باذل میں کام کر رہے ہیں، ان میں سے تین PhD ڈاکٹرز ہیں اور ایک الیکٹریشن۔ جماعت میں کافی تعداد چھوٹے بچوں اور ایسے احباب کی ہے جو اسائلم پر آئے ہیں اور فی الحال انہیں شہریت نہیں ملی اس لئے وہ ابھی اس سہولت سے فائدہ نہیں اٹھا پا رہے۔

لوراخ جرمنی کے جنوب میں واقع شہر ہے جس کی آبادی تقریباً پچاس ہزار ہے۔ یہ علاقہ Black Forest کی وجہ سے اور کچھ فرانس اور سوئٹزرلینڈ کی سرحدوں کے قریب ہونے کے باعث منفرد حیثیت رکھتا ہے۔ گھنے جنگلات اور قدرتی حسن سے مالا مال مقامات صحت افزا اور سیاحت کے لئے بہت موزوں ہیں۔

لوراخ کے قریب ہی ایک مقام ایسا بھی ہے جہاں سے پیدل چند منٹ میں فرانس، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ کی چہل قدمی کی جاسکتی ہے۔ اس کا نام Dreiländereck یعنی تین ملکی کونہ ہے۔ آپ فرانس سےتیز پیدل چل کر براستہ جرمنی سوئٹزرلینڈ تین منٹ میں پہنچ سکتے ہیں۔ زیرِنظر تصویر میں یہ پل ہے جسے Dreiländerbrücke یعنی تین ملکی پل کہا جاتا ہے، اسی نسبت سے کہ یہ فرانس، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ کی سرحدی مثلث سے ماخوذ ہے۔ اس پل سے فرانس اور سوئٹزرلینڈ دو سو میٹر سے بھی کم فاصلہ پر واقعہ ہیں۔ یہ پل جرمنی کے شہر Weil Am Rhein کو فرانس کے شہر Hüningen سے جوڑتا ہے۔

www.ceoworld.biz/2024/03/31/ranked-countries-with-the-highest-and-lowest-average-salaries-2024/
www.linkedin.com/pulse/living-germany-working-switzerland-gp%C3%BCrs%C3%B6ken-coaching-training-gjupf/
www.arbeiten-schweiz.de/nettolohnrechner/nettolohn-grenzgaenger
sadr.loerrach@ahmadiyya.de

(اخبار احمدیہ جرمنی شمارہ اگست 2024ء صفحہ 41)

متعلقہ مضمون

  • سالانہ تقریب تقسیم انعامات جامعہ احمدیہ جرمنی

  • حرمت والےمہینے اور حج

  • حضورانورایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے لیے دعائیہ تحریک

  • حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا قبل از خلافت ایک رؤیا