جماعت احمدیہ جرمنی نے مؤرخہ 29 جون 2023ء کو عيدالاضحی مذہبي جوش و جذبہ کے ساتھ منائي۔ حسبِ روايت مساجد اور نماز سينٹرز کو عید کی نماز کے لئے تیار کیاگیا۔ چنانچہ جرمني ميں ستر سے زائد مساجد اور ايک سو سے زائد نماز سينٹرز اور کرائے پر لي گئي مختلف عمارتوں ميں نماز عيد ادا کي گئي۔ عيد کے ان اجتماعات ميں بڑي تعداد ميں احباب و خواتين نے شرکت کي۔ بہت سے لوگوں نے اپنے اعزّہ و اقرباء کے ساتھ عيدملن پروگرام کئے۔
نمازِ عيد کے بعد احباب جماعت نے اپنے اپنے گھروں پر ايم ٹي اے کے ذريعہ سيّدنا حضرت اميرالمومنين کا خطبہ عيدالاضحی براہِ راست سنا اور ديکھا۔ حضورانور نے اس خطبہ ميں احبابِ جماعت کو عبادت اور قربانی کا حقیقی فلسفہ بیان کرتے ہوئے فرمایا:
دا مغز چاہتاہے۔ سوال یہ بنتا ہے کہ اگر خدا مغز ہی چاہتاہے تو ظاہری اعمال کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ اگر جسم کو اس حالت میں نہ ڈھالو گے تو روح بھی اثر نہ لے گی اور عبودیت پیدا نہیں ہو گی اسی طرح وہ لوگ ہیں جو روح کو مشقت میں نہیں ڈالتے اور صرف جسمانی ریاضتیں کرتے ہیں تو ان کو کوئی روحانیت نہیں ملتی۔ اس لیے دونوں کا آپس میں تعلق ہے۔ روح کا تعلق جسم اور جسم کا روح سے ہے اور یہ ایک دوسرے پر اثر ڈالتے ہیں۔
جرمني ميں مسجد بيت الشکور Gross-Gerau، بيت السبوح Frankfurt، مسجد نورالدّين Darmstadt، مسجد بيت العزيز Goddelau، مسجد سبحانMörfelden Walldorf، مسجد بيت الباقي Dietzenbach، مسجد احسان Mannheim، مسجد بيت الجامع Offenbach، مسجد مبارکWiesbaden، Rüsselsheim اور Hamburg ميں احبابِ جماعت نے کثير تعداد ميں نمازِ عيد ادا کي۔

متعلقہ مضمون

  • جماعتی سرگرمیاں

  • مجلس انصاراللہ جرمنی کا 43واں سالانہ اجتماع

  • نیشنل وصیت سیمینار 2024ء

  • اسلام و قرآن نمائش