جو کچھ ہمیں ہے راحت سب اس کی جُودومنّت
اُس سے ہے دل کو بیعت دل میں ہے اس کی عظمت
بہتر ہے اُس کی طاعت، طاعت میں ہے سعادت
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ

احباب سارے آئے تُو نے یہ دن دکھائے
تیرے کرم نے پیارے یہ مہرباں بُلائے
یہ دِن چڑھا مبارک مقصود جس میں پائے
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِی

مہماں جو کر کے اُلفت آئے بصد محبت
دِل کو ہوئی ہے فرحت اور جاں کو میری راحت
پر دل کو پہنچے غم جب یاد آئے وقت رخصت
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِی

اے دوستو پیارو! عقبیٰ کو مت بِسارو
کچھ زادِ راہ لے لو، کچھ کام میں گذارو
دُنیا ہے جائے فانی دِل سے اِسے اُتارو
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِی

(انتخاب از درِثمین، ’محمود کی آمین‘)

(اخبار احمدیہ جرمنی شمارہ اگست 2024ء صفحہ 6)

متعلقہ مضمون

  • کیا عجب تو نے ہر اک ذرّہ میں رکھے ہیں خواص

  • تیرے بن دیکھا نہیں کوئی بھی یارِ غمگسار

  • وہ خدا اب بھی بناتا ہے جسے چاہے کلیم

  • یہ روز کر مبارک سبحان من یرانی