تجھے حمدوثنا زيبا ہے پيارے کہ تو نے کام سب ميرے سنوارے
تِرے احساں مرے سر پر ہيں بھارے چمکتے ہيں وہ سب جيسے ستارے
گڑھے ميں تو نے سب دُشمن اُتارے ہمارے کر دِئيے اُونچے منارے
مقابل ميں مرے يہ لوگ ہارے کہاں مرتے تھے پر تُو نے ہي مارے
شريروں پر پڑے اُن کے شرارے نہ اُن سے رُک سکے مقصد ہمارے
اُنہيں ماتم ہمارے گھر ميں شادي فَسُبْحَانَ الَّذِيْ اَخْزَي الْاَعَادِيْ
تِري رحمت ہے، ميرے گھر کا شہتير مري جاں تيرے فضلوں کي پنہ گير
حريفوں کو لگے ہر سَمت سے تير گرفتار آ گئے جيسے کہ نخچير
ہوا آخر وُہي جو تيري تقدير بھلا چلتي ہے تيرے آگے تدبير
خدا نے اُن کي عظمت سب اُڑا دي فَسُبْحَانَ الَّذِيْ اَخْزَي الْاَعَادِيْ

 

 

(انتخاب از درثمین  بشیر احمد شریف احمد اور مبارکہ کی آمین)

متعلقہ مضمون

  • تیرے کرم نے پیارے یہ مہرباں بُلائے

  • کیا عجب تو نے ہر اک ذرّہ میں رکھے ہیں خواص

  • تیرے بن دیکھا نہیں کوئی بھی یارِ غمگسار

  • وہ خدا اب بھی بناتا ہے جسے چاہے کلیم