تائیوان انٹرنیشنل کتب میلہ میں جماعت احمدیہ جرمنی کی شرکت

 

اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ 20 تا 25 فروری 2024ء تائیوان میں منعقد ہونے والے انٹرنیشنل کتب میلہ میں شعبہ تبلیغ جرمنی کو امسال پہلی مرتبہ سٹال لگانے کی توفیق ملی۔ جس میں مکرم حافظ فرید احمد خالد صاحب سیکرٹری تبلیغ جرمنی اور مکرم طلحٰہ طاہر صاحب واقفِ زندگی نے شرکت کی توفیق پائی۔اس چھ روزہ کتب میلہ میں سینکڑوں لوگوں نے سٹال کو دیکھا جنہیں اسلام کا تعارف کروانے کا بھرپور موقع ملا۔ تائیوان کے ایک مسلمان پروفیسر مکرم Chang Kuan Lin جن کا اسلامی نام پروفیسر ڈاکٹر نبیل ہے، سے بھی ملاقات ہوئی۔ موصوف یونیورسٹی آف تائیوان NCKU کے شعبہ مڈل ایسٹ اینڈ اسلامک سٹڈیز کے سابق ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ہیں اور تائیوان میں اسلام کے مستند اسکالر سمجھے جاتے ہیں۔ ہمارے ساتھ سیرحاصل گفتگو کے بعد انہوں نے بیعت کرکے جماعت احمدیہ مسلمہ میں شمولیت اختیار کرلی، الحمدللہ۔

تصویر میں دائیں سے بائیں: مکرم حافظ فرید احمد خالد صاحب، مکرم ڈاکٹر نبیل صاحب، مکرم طلحہ طاہر صاحب

دورہ کےدوران مقامی نیو تاؤیوآن مین پبلک لائبریریNew Taoyuan Main Public Library کی طرف سے جماعت احمدیہ کو ممبر شپ بھی دی گئی۔ لائبریری کے ڈائریکٹر کی دعوت پر لائبریری کا وزٹ کیا گیا۔ موصوف نے کہا کہ لٹریچر کے لئے آپ کو جتنی جگہ چاہئے آپ کو مفت مہیا کی جائے گی۔ چنانچہ اُس وقت جو لٹریچرموجود تھا وہ لائبریری میں رکھوا دیا گیا۔

تاثرات

سٹال پر آنے والے احباب بہت مثبت تاثر لے کر گئے چنانچہ ایک چینی طالبعلم جو تائیوان میں تعلیم حاصل کر رہا ہے سٹال پر آیا اور ہماری کتب دیکھ کر بہت خوش ہوا۔ اُس نے بتایاکہ مختلف موضوعات پر کتب پڑھنا میرا مشغلہ ہے لیکن آج تک مجھے اسلام کے متعلق کوئی کتاب پڑھنے کو نہیں ملی۔ یہ میری خواہش تھی جسے آپ کے سٹال نے آج پوراکر دیا۔ وہ اپنی پسند کی بعض کتب ساتھ لے کر گیا۔

مسٹر Kavin جو یونیورسٹی میں مذاہب کا مضمون پڑھاتے ہیں سٹال پر آئے اور بتایا کہ میں ان دنوں طلباء کو اسلام پر لیکچر دے رہا ہوں۔ جب اُن کی نظر’’اسلامی اصول کی فلاسفی‘‘ پر پڑی تو بےاختیار بول اُٹھے کہ اسی مضمون کو تو میں اپنے شاگردوں کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ پھر موصوف کافی دیرتک اس کتاب کا مطالعہ کرتے رہےاور کہا کہ اس سمیسٹر میں اسی کتاب کو طلباء کو پیش کروں گا۔ پروفیسر صاحب نے مزید کہا کہ میں اس کتاب میں سے بعض ابواب یونیورسٹی کے نصاب میں شامل کرنا چاہوں گا۔

ایک عمر رسیدہ تائیوانی شخص کافی دیر مختلف کتابوں کی ورق گردانی کرتے رہے پھر چینی ترجمہ قرآنِ کریم لے کر بیٹھ گئے۔ موصوف کو انگریزی بالکل نہیں آتی تھی۔ کچھ دیر بعد وہ ایک خاتون کو اپنے ساتھ لے آئے جس نے ترجمانی کی۔ موصوف نے کہا کہ مجھے قرآنِ کریم پڑھ کر بہت سکون محسوس ہوا ہے میں اسے اپنے ساتھ گھر لے جانا چاہتا ہوں تاکہ میں اس کا مکمل مطالعہ کر سکوں۔

ایک ریاضی دان پی ایچ ڈی ڈاکٹر کو جماعت کا تعارف کروایا گیا۔ نیز دو کتب بطور تحفہ پیش کی گئیں۔ دودن بعد وہ اپنے دوستوں کے ساتھ پھر تشریف لائے۔ ان کے دوستوں کی بُک شاپ تھی۔ اسلامی کتب دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں اسلام کی طرف میلان ہے اور ہماری خواہش ہے کہ اگر آپ ہمیں کتب بھجوا دیا کریں تو ہم ان کتابوں کو اپنی دکان میں فروخت کرسکتے ہیں۔

ایک مقامی انجینئرتشریف لائے جنہیں اسلام اور حضرت مسیح موعود کا تعارف کروایا گیا۔ حضرت اقدس مسیح موعود کی تصویر دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔ انہیں چینی زبان میں ترجمةالقرآن پیش کیا گیا۔

ایک تائیوانی جوڑا سٹال پر آیا۔ یہ سن کر بہت حیران ہوئے کہ دنیا میں ابھی بھی خلافت جاری ہے۔ ان کے ساتھ طویل گفتگو ہوئی۔ جاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم پورا کتب میلہ دیکھ کر آئے ہیں لیکن آپ کے سٹال پر جو سکون محسوس ہوا ہے وہ کسی اور سٹال میں نہیں۔

ایک نوجوان خاتون سٹال پر آئیں۔ چینی زبان میں ’’محبّت سب کے لئے نفرت کسی سے نہیں‘‘ پڑھ کر بہت خوش ہوئیں۔ جاتے ہوئے موصوفہ کی خواہش کے مطابق منتخب کردہ لٹریچر کا ایک گفٹ پیک انہیں دیا گیا۔

ایک نوجوان خاتون سٹال پر آئیں اور بتایا کہ میں کچھ سال پہلے مسلمان ہو چکی ہوں ۔ موصوفہ کی باتوں سے اندازہ ہوا کہ اُس نے اپنے تخیلات میں مسیح کو ایسا وجود بنا رکھا تھا جو پلک جھپکتے ہی لوگوں کو سیدھے راستے پر چلائے گا اور ہر طرف امن قائم کر دے گا ۔ اس پر اسے مسیح علیہ السلام کی آمد کے متعلق جماعت احمدیہ کے نظریہ سے آگاہ کیا گیا اور صداقت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے دلائل دئے گئے۔ موصوفہ نے کہا کہ مَیں خدا سے راہنمائی کی دعا کروں گی اور پھرجماعت سے رابطہ کروں گی۔

قارئین سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں حضرت مسیح موعود کے اس مشن کو جاری رکھنے اور احمدیت یعنی حقیقی اسلام کو دنیا کے کناروں تک پہنچانے میں خود ہماری تائید و نصرت فرمائے،آمین۔

(اخبار احمدیہ جرمنی شمارہ جولائی 2024ء صفحہ 44)

متعلقہ مضمون

  • جلسہ سالانہ کی اہمیت

  • جلسہ گاہ میں ایک تعارفی پروگرام

  • پہلا جلسہ سالانہ جرمنی

  • جماعتِ احمدیہ جرمنی کے ایک جفا کش دیرینہ خادم