محترمہ امۃالنصیر صاحبہ

خاکسار کی اہلیہ محترمہ امۃالنصیر صاحبہ مختصر علالت کے بعد مؤرخہ یکم دسمبر 2023ء کو وفات پاگئیں، انا للہ و انا الیہ راجعون۔

آپ 1951ء میں پیدا ہوئیں۔ آپ کے والد حکیم سردار محمدصاحب تھے جن کا تعلق ڈگری ضلع تھرپارکر سے تھا اور نانا حضرت چودھری امین اللہ صاحبؓ جو صحابی تھے۔

1972ء میں ہم رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے۔ دسمبر 1997ء میں آپ بچوں کے ساتھ جرمنی آگئیں۔ پہلے Kِln پھر ہمبرگ اور 2000ء سے فرانکفرٹ میں مقیم تھیں۔ 2002ء سے آپ بیت السبوح میں قیام پذیر تھیں۔ اس دوران بطور صدر لجنہ حلقہ اور صدر لجنہ فرانکفرٹ سٹی خدمت کی توفیق پائی۔

آپ صوم و صلوٰۃ کی پابند اور تہجد گزار خاتون تھیں۔ باقاعدگی سے تلاوت قرآن کرتیں۔ خلافت احمدیہ سے بہت محبّت کرنے والی تھیں۔

آپ کی نماز جنازہ بیت السبوح میں مؤرخہ 5 دسمبر کو بعد نماز مغرب مکرم امیر صاحب جرمنی نے پڑھائی۔ بعدازاں تدفین کے لئے ربوہ لے جایا گیا جہاں مؤرخہ 8 دسمبر کو بعد نماز جمعہ مسجد مبارک ربوہ میں سیّد خالد احمد شاہ صاحب ناظر اعلیٰ صدر انجمن احمدیہ پاکستان نے نماز جنازہ پڑھائی اور بہشتی مقبرہ دارالفضل میں تدفین ہوئی۔

آپ نے سوگواران میں خاکسار کے علاوہ دو بیٹے بلال احمد صاحب اور لقمان خالد صاحب، ایک بیٹی اور نَو پوتے پوتیاں، نواسے نواسیاں چھوڑے ہیں۔

(حیدر علی ظفر، مبلغ سلسلہ)

محترمہ بشریٰ ساجدہ احمد سیال صاحبہ

خاکسار کی اہلیہ محترمہ بشریٰ ساجدہ احمد سیال صاحبہ یکم دسمبر 2023ء بعمر 62 سال بقضائے الٰہی وفات پاگئیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔

آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے پڑدادا حضرت میاں خیردین صاحبؓ اور دادا حضرت ابوالمبارک محمد عبداللہ بہادر حسینی صاحبؓ کے ذریعہ ہوا جو صحابہ حضرت اقدس مسیح موعود تھے۔

آپ تقریباً 41سال سے فرانکفرٹ میں مقیم تھیں۔ آپ نے بےشمار احمدی اور غیر احمدی بچوں کو قرآن کریم پڑھایا۔ ایک فعال جماعتی رکن ہونے کے ساتھ ساتھ بےشمار خوبیوں کی مالک تھیں۔ جماعت اور خلافت کے ساتھ والہانہ تعلق تھا اور اپنے بچوں کی تربیت بھی جماعتی روایات کے مطابق کرنے کی کوشش کرتی رہیں۔ چندہ جات میں باقاعدہ، صوم صلوۃ کی پابند اور جماعتی اجلاسات میں شرکت کرنے والی تھیں۔ پاکستان میں مقیم رحمی رشتہ داروں کے علاوہ بھی کئی خاندانوں کی مستقل مدد کرتی تھیں۔ آپ واقفینِ زندگی، مربیانِ سلسلہ اور جماعتی عہدیداران کا بہت زیادہ اَدب کرتی تھیں۔

تقریباً تین سال قبل آپ کا جوان بیٹا عزیزم وجاہت بدر احمد سیال اچانک بقضائے الٰہی وفات پا گیا۔ اس کی وفات پر بہت صبر کا مظاہرہ کیا اور نائیجیریا میں اپنے مرحوم بیٹے کی طرف سے ایک مسجد اور ایک سکول تعمیر کروایا۔ اس پراجیکٹ کے مکمل ہونے کی اطلاع مرحومہ کی وفات کے ایک دن بعد موصول ہوئی۔ ایک لحاظ سے اپنی زندگی میں ہی اس کام کو بھی مکمل کرواگئیں۔

مرحومہ نویل احمد سیال صاحب، نوید احمد سیال صاحب اور تنزیل احمد سیال صاحب کی والدہ تھیں۔ آپ نے پسماندگان میں والد، شوہر،سات بہن بھائی، تین بیٹے اور 5 پوتے پوتیاں سوگوار چھوڑے ہیں۔

آپ کی نماز جنازہ مؤرخہ 6 دسمبر 2023ء کو بیت السبوح میں ادا کی گئی۔ اور 7 دسمبر کو فرانکفرٹ کے جنوبی قبرستان میں تدفین ہوئی۔

(منیر احمد سیال،فرانکفرٹ)

مکرم شیخ عبدالمجید صاحب

خاکسار کے ابّا جان مکرم شیخ عبدالمجید صاحب ابن مکرم شیخ عبدالرّب صاحب طویل علالت کے بعد مؤرخہ 19 دسمبر 2023ء کو وفات پاگئے،انا للہ و انا الیہ راجعون۔

آپ مکرم شیخ عبدالقادر صاحب محقّق کے بھائی اور مکرم شیخ عبدالقادر صاحب سابق سوداگر مل کے برادر نسبتی تھے۔ جن کے بیٹے شیخ عبدالماجدصاحب تھے اور وہ محترم شیخ عبدالمجید صاحب مرحوم کے رضاعی بھائی تھے جبکہ مکرم مبارک احمد نذیر صاحب مرحوم سابق مشنری انچارج کینیڈا مرحوم کے بھانجے تھے۔

آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ 1909ء میں ہوا جب آپ کے والد مکرم شیخ عبدالرّب صاحب نے حضرت خلیفۃالمسیح الاوّلؓ کے دستِ مبارک پر بیعت کی۔ مکرم شیخ عبدالمجید صاحب نہایت مخلص، سادہ طبیعت اور علمی ذوق کے مالک تھے۔ آپ کو تبلیغ کا بےحد شوق تھا اور اس معاملہ میں بہت نڈر تھے۔ باوجود انتہائی مخالفت کے جماعت پر اُٹھنے والے اعتراضات کا جواب نہایت جرأت، حکمت اور دانائی سے دیتے۔

آپ کی بہت سی علمی خدمات ہیں۔ مذہبی، تاریخی، معاشرتی اور نفسیاتی طرز کے موضوعات پر مضامین لکھتے۔ اس سلسلہ میں کتب بھی تحریر کیں جن میں ’’گم کردہ تاریخی حقائق‘‘، ’’کس کے ہاتھ آلودہ نہیں‘‘ اور اسلام کا عائلی نظام شامل ہیں۔ آپ کی ان کاوشوں میں آپ کی اہلیہ بہت مددگار رہیں جنہوں نے اس کام کو سرانجام دینے کے لیے ضیف العمری میں کمپیوٹر سیکھا اور ان کے مضامین کو کتابی شکل دینے کے سلسلہ میں بہت محنت کی۔ آپ مجلس انصاراللہ کے علمی مقالہ کے مقابلہ میں ہمیشہ نمایاں کامیابی حاصل کرتے تھے۔ آپ کے لواحقین میں بیوہ، دو بیٹے مکرم عبدالوحید صاحب اور خاکسار (سلیم احمد) اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ ہم دونوں بیٹے جرمنی میں جبکہ ایک بیٹی پاکستان میں اور دوسری کینیڈا میں مقیم ہیں۔

(سلیم احمد شیخ، جماعت Nauheim)

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین کے ساتھ مغفرت کا سلوک کرتے ہوئے جنّت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے پسماندگان کو صبرِجمیل سے نوازے، آمین

متعلقہ مضمون

  • بلانےوالا ہے سب سے پیارا

  • بلانےوالا ہے سب سے پیارا

  • بلانےوالا ہے سب سے پیارا

  • بلانےوالا ہے سب سے پیارا