چودھری محمد سعید باجوہ صاحب

خاکسار کے بڑے بھائی مکرم چوہدری محمد سعید باجوہ صاحب ابن مکرم چوہدری عبدالعزیز باجوہ صاحب مؤرخہ 12 فروری 2023ء کو بعمر82 سال ربوہ میں بقضائےالٰہی وفات پاگئے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔
آپ چک نمبر 33 جنوبی ضلع سرگودھا میں پیدا ہوئے۔

وقفِ عارضی کی مبارک تحریک کے تحت اوّلین مجاہدین میں شمولیت کی سعادت پائی۔ تعلیم الاسلام ہائی سکول ربوہ میں آپ کو بطور استاد لمبا عرصہ خدمت کی توفیق ملی۔ گورنمنٹ ہائی سکول کانڈیوال میں ہیڈماسٹر تعینات ہوئے۔ ربوہ کے گھوڑ دوڑ ٹورنامنٹ میں انتظامی امور میں خدمات بجالاتے رہے۔ آپ ٹی آئی کالج کی فٹ بال ٹیم کے نامور ممبر اور والی بال کے بہت اچھے کھلاڑی تھے۔
مئی 1987ء میں 298C کے تحت جھوٹے مقدمہ میں اسیر رہے۔ سرکاری ملازمت کے باوجود بڑے تحمل اور ثابت قدمی سے حالات کا مقابلہ کیا۔
صوم و صلوٰۃ، تلاوت قرآن کریم، صدقہ وخیرات، خلفاء سے محبّت اور والدین کی خدمت کرنے والے تھے۔ مرحوم نے دوبیٹے اور دو بیٹیاں یادگار چھوڑی ہیں۔ آپ کی تدفین بہشتی مقبرہ ربوہ میں ہوئی۔ (منیر احمد باجوہ مہدی آباد ہمبرگ)

مکرم شفیق احمد اٹھوال صاحب

ہمارے ابّا جان مکرم شفیق احمد اٹھوال صاحب ابن چودھری رحمت اللہ صاحب مؤرخہ 21 فروری 2023ء کو بعمر84 سال بقضائے الٰہی وفات پاگئے، انا للہ وانا الیہ راجعون
مرحوم ہر دل عزیز شخصیت تھے۔ آپ جماعتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے۔ آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے اور خلافت کے ساتھ گہرا تعلق تھا۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور ایک بیٹی یادگار چھوڑی ہیں۔ مرحوم کی نماز جنازہ مؤرخہ 22 فروری کو بیت السبوح میں مکرم امیر صاحب جرمنی نے پڑھائی اور 25 فروری کو بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین ہوئی۔
(سعید احمد قمر۔ حلقہ بیت السبوح زوڈ فرانکفرٹ)

مکرم خلیل احمد وڑائچ صاحب

خاکسار کے خالہ زاد بھائی اور برادرِنسبتی مکرم خلیل احمد وڑائچ صاحب ابن مکرم محمد دین وڑائچ صاحب مؤرخہ 22 فروری 2023ء کو بعمر71 سال بقضائے الٰہی وفات پا گئے، انا للہ و انا الیہ راجعون۔
مرحوم کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کی دادی جان محترمہ نواب بی بی صاحبہ صحابیہ حضرت مسیح موعودؑ کے ذریعہ ہوا۔ آپ کا تعلق چک نمبر 11 فورڈ واہ، تحصیل چشتیاں ضلع بہاول نگر سے تھا۔ آپ 1975ء میں جرمنی آگئے اور 25 سال جماعت Hagen جبکہ 20 سال جماعت Karben میں رہائش پذیر رہے۔ ایک سال قبل کینسر تشخیص ہوا تھا۔ موصوف الحمدللہ موصی تھے۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند اور نمازِتہجد باقاعدگی سے ادا کرتے۔ ہر ماہ سب سے پہلے باقاعدگی سے چندہ ادا کرتے۔ لواحقین میں بیوہ کے علاوہ تین بھائی اور دو بہنیں ہیں۔ ایک بھائی مکرم منظور احمد وڑائچ صاحب جماعت Niedernhausen میں مقیم ہیں۔ مرحوم کی نماز جنازہ 24 فروری کو بیت السبوح میں ادا کی گئی اور 28 فروری کو فرانکفرٹ کے جنوبی قبرستان میں تدفین ہوئی۔
(نصیر احمد چیمہ۔ کارکن شعبہ جنرل سیکرٹری جرمنی)

مکرم محمد ایوب راجپوت بھٹی صاحب

خاکسار کے دادا مکرم محمد ایوب راجپوت بھٹی صاحب ابن مکرم شیر جنگ راجپوت بھٹی صاحب 26 جنوری 2023ء کو بقضائے الٰہی پاکستان میں وفات پاگئے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔
آپ 1903ء میں سارچور ضلع گورداسپور میں پیدا ہوئے۔ آپ کا تعلق چک نمبر 109 ر۔ب مسعودآباد تحصیل جڑانوالہ ضلع فیصل آباد سے تھا۔ خلیفۃالمسیح الثانیؓ کے دَور میں آپ نے افرادِخانہ کے ساتھ بیعت کی توفیق پائی۔ 1947ء میں ہجرت کرکے پاکستان آگئے کچھ دیر کے لئے لاہور قیام کیا پھر ضلع فیصل آباد منتقل ہوگئے۔
مالی مشکلات کے باعث آپ دنیاوی تعلیم حاصل نہ کرسکے مگر اس کے باوجود نماز سیکھی۔ آپ تہجدگزار، باجماعت نماز کے پابند، مہمان نواز اور قربانی کا جذبہ رکھنے والے تھے۔ جماعت میں بطور زعیم مجلس انصاراللہ و دیگر جماعتی خدمات کی توفیق پائی۔ 1974ء کے جماعت مخالف حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ثابت قدم رہے۔
آپ کے 5 بیٹے 3 بیٹیاں ہیں۔ آپ کے ایک پوتے مکرم محمد محسن بھٹی صاحب بطور ڈاکٹر جبکہ دوسرے پوتے (خاکسار) جرمنی میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ آپ کی نمازِجنازہ گاؤں میں مکرم منظور حیات مسرور صاحب معلّم سلسلہ نے پڑھائی اور مقامی احمدیہ قبرستان میں تدفین ہوئی۔
(احسن فہیم بھٹی مربی سلسلہ و سیکرٹری سمعی وبصری جرمنی)

مکرمہ رشیدہ بیگم صاحبہ

خاکسار کی امی جان مکرمہ رشیدہ بیگم صاحبہ بنت مکرم چودھری محمد دین صاحب مؤرخہ 6 فروری 2023ء بعمر83 سال ڈیٹسن باخ جرمنی میں بقضائےالٰہی وفات پاگئیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔
مرحومہ 2015ء میں پاکستان سے ہجرت کرکے جرمنی آئیں۔ اپنے خاندان میں اکیلی احمدی تھیں ۔خاندان میں مخالفت اور قطع تعلقی کے باوجود ثابت قدم رہیں۔ خلافت سے عقیدت کا تعلق رکھنے والی تھیں۔ بیماری میں بھی نماز کی ادائیگی کے لیے فکرمند رہتیں۔ غرباءپرور خاتون تھیں۔ آپ کی نمازِ جنازہ جرمنی میں مکرم رانا شیراز صاحب مربی سلسلہ جبکہ ربوہ میں مکرم اللہ بخش صادق صاحب وکیل التعلیم تحریکِ جدید نے پڑھائی جس کے بعد بہشتی مقبرہ دارالفضل میں تدفین ہوئی اور قبر کی تیاری کے بعد مکرم مجیب احمد صاحب استاد جامعہ احمدیہ ربوہ نے دعا کروائی۔ مرحومہ نے پسماندگان میں چار بیٹے اور چار بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔ (محمد زاہد قمر، کارکن جامعہ احمدیہ جرمنی )

 

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین کے ساتھ مغفرت کا سلوک کرتے ہوئے جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے پسماندگان کو صبرِجمیل سے نوازے، آمین

متعلقہ مضمون

  • بلانےوالا ہے سب سے پیارا

  • بلانےوالا ہے سب سے پیارا

  • بلانےوالا ہے سب سے پیارا

  • بلانےوالا ہے سب سے پیارا