مجلس خدام الاحمديہ جرمني کی 34ويں مجلس شوريٰ مؤرخہ 13 تا 14 اکتوبر 2023ء کو بيت السبوح فرانکفرٹ ميں منعقد ہوئی۔ مجلس شوريٰ کا آغاز بروز جمعہ شام 6 بجے ہوا۔ تلاوتِ قرآن کريم، افتتاحي اجلاس اور دعا کے بعد مجلس شوريٰ کے قواعد اور مجلس شوريٰ کا ايجنڈا پيش کيا گيا اور سب کميٹيز کا انتخاب عمل ميں آيا۔ نمازوں اور کھانے کے بعد 21:15بجے سب کميٹيز کے اجلاسات منعقد ہوئےجو کہ رات دير تک جاري رہے۔

مجلس شوريٰ کے دوسرے روز نماز تہجد، نماز فجر اور ناشتہ کے بعد صبح 9بجے تلاوت قرآن کريم کے ساتھ شوريٰ کي کارروائي کا آغاز ہوا۔ سب کميٹيوں کے صدران نے اپني اپني رپورٹس اور تجاويز پيش کيں اور ممبران مجلس شوريٰ نے ان تجاويز پر اپني رائے دي۔اس کے بعد نيشنل شعبہ جات کي سالانہ رپورٹس پيش کي گئيں اور شوريٰ ممبران کو سوالات اور تجاويز پيش کرنے کا موقع ديا گيا۔ يہ سلسلہ نماز ظہر و عصر اور کھانے کے بعد شام ساڑھے پانچ بجے تک جاري رہا۔وقفہ کے بعد صدر مجلس کا انتخاب عمل ميں آيا جس کي صدارت حضورانور کي ہدايت کے مطابق مکرم مبارک احمد تنوير صاحب مربي سلسلہ وسيکرٹري تصنيف و اشاعت جرمني نے کي۔

نمازمغرب و عشاء اور کھانے کے بعد سب کميٹي مال کي رپورٹ پيش کي گئي اور مہتمم صاحب مال نے مجوزہ بجٹ برائے مالي سال 2024-2023ء ممبران مجلسِ شوريٰ کے سامنے پیش کیا۔ ممبران شوریٰ نے پيش کئے گئے بجٹ کے متعلق سوالات کئے اور تجاويز پيش کيں۔ ان تجاويز پر مجلس شوريٰ سے رائے لي گئي۔ شام دس بجے دعا کے ساتھ مجلس شوريٰ کا اختتام ہوا۔

حضور انور کی خدمت میں درج ذیل تجاویز اور ان کے متعلق سفارشات بغرض منظوری بھجوائی گئیں جنہیں حضورانور نے ازراہ ِشفقت منظور فرمایا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ان پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے،آمین۔

تجویز نمبر 1: نئی نسل کو جماعت کے ساتھ جوڑنا

بلوغت کی عمر میں داخل ہونےوالے اطفال اور نوجوان خدام (12-18 سال کی عمر) کو خاص توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان کو جماعت کے ساتھ جوڑنے اور معاشرہ کے بد اثرات سے بچانے کے لئے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

مجلس شوریٰ اس حوالہ سے منصوبہ بندی کرے کہ مقامی مجلس کی ان اطفال اور خدام کی بطور “احمدی مسلمان” مستقل طور پر شناخت بنانے میں کیسے مدد کی جاسکتی ہے۔ اسی طرح والدین کی مدد کے لئے بھی تجاویز پیش کی جائیں۔ (نیشنل مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ جرمنی)

تجویز نمبر 2: معاشرے کے خطرات

آج کل کے معاشرے میں ہمارے اطفال اور خدام کو ایسے خطرات کا سامنا ہے جن کی وجہ سے ان کے جسمانی اور روحانی نشوونما کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

مثال کے طور پر:

  • میاں بیوی کے تعلقات
  • ڈرگز، شراب، شیشہ، vaping وغیرہ کا استعمال
  • سوشل میڈیا کے خطرات

مجلس شوریٰ ایک لائحہ عمل تیار کرے تاکہ

(ا) مندرجہ بالا خطرات کے متعلق آگاہی کیسے پیدا کی جاسکتی ہے اور بچایا جاسکتا ہے؟

(ب) ان چیزوں میں ملوث خدام کی مدد کیسے کی جاسکتی ہے؟

(نیشنل مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ جرمنی)

متعلقہ مضمون

  • جلسہ سالانہ کی اہمیت

  • جلسہ گاہ میں ایک تعارفی پروگرام

  • پہلا جلسہ سالانہ جرمنی

  • جماعتِ احمدیہ جرمنی کے ایک جفا کش دیرینہ خادم