عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ، لَیَأْتِیَنَّ عَلَى أُمَّتِی مَاأَتَى عَلَى بنی إسرائیل حَذْوَ النَّعْلِ بِالنَّعْلِ، حَتَّی إِنْ كَانَ مِنْہُمْ مَنْ أَتَى أُمَّہُ عَلاَنِیَۃً لَكَانَ فِی أُمَّتِی مَنْ یَصْنَعُ ذَلِكَ، وَإِنَّ بنی إسرائیل تَفَرَّقَتْ عَلَى ثِنْتَیْنِ وَسَبْعِینَ مِلَّۃً، وَتَفْتَرِقُ أُمَّتِی عَلَى ثَلاَثٍ وَسَبْعِینَ مِلَّۃً، كُلُّہُمْ فِی النَّارِ إِلاَّمِلَّۃً وَاحِدَۃً، قَالُوا وَمَنْ ہِیَ یَارَسُولَ اللہِ؟ قَالَ: مَا أَنَا عَلَیْہِ وَأَصْحَابِی۔
(جامع ترمذی، ابواب الایمان، افتراق ہٰذہ الأمۃ حدیث نمبر 2641)
حضرت عبداللہ بن عمروؓبیان کرتے ہیں کہ آنحضرتﷺنے فرمایا میری امت پر بھی وہ حالات آئیں گے جو بنی اسرائیل پر آئے تھے جن میں ایسی مطابقت ہوگی جیسے ایک پائوں کے جوتے کی دوسرے پائوں کے جوتے سے ہوتی ہے یہاں تک کہ اگر ان میں سے کوئی اپنی ماں سے بدکاری کا مرتکب ہوا تو میری امت میں سے بھی کوئی ایسا بدبخت نکل آئے گا۔ بنی اسرائیل بہتر فرقوں میں بٹ گئے تھے اور میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی۔ لیکن ایک فرقے کے سوا باقی سب جہنم میں جائیں گے۔ صحابہؓ نے پوچھا یہ ناجی فرقہ کون سا ہے تو حضورﷺنے فرمایا وہ فرقہ جو میری اور میرے صحابہؓ کی سنت پر عمل پیرا ہوگا۔