آمدنِ عید مبارک بادت

جرمنی کی احمدیہ مساجد و سنٹرز میں نماز عید کے اجتماعات

جرمنی میں موجود احمدی مسلمانوں نے مؤرخہ 2 مئی 2022ء کو عیدالفطر مذہبی جوش وجذبہ کے ساتھ منائی۔ امسال کورونا وائرس سے متعلقہ پابندیوں میں نرمی کی گئی تو رمضان کی رونقیں دوبارہ لوٹیں اور گذشتہ دو سالوں کی نسبت عیدالفطر بھی زیادہ پررونق دیکھنے کو ملی۔ مساجد اور نماز سینٹرز کو خوبصورت انداز میں سجایاگیا۔ چنانچہ جرمنی میں تقریباً ساٹھ احمدیہ مساجد اور ایک سو سے زائد نماز سینٹرز اور کرائے پر لی گئی مختلف عمارتوں میں نماز عید ادا کی گئی۔ عید کے ان اجتماعات میں چالیس ہزار سے زائد احباب و خواتین نے شرکت کی۔ گزشتہ دو سال کے دوران نافذ رہنے والے لاک ڈاؤن کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب خواتین کو بھی نماز باجماعت میں شرکت کی اجازت ملی تھی، چنانچہ خواتین نے اس اجازت سے پورا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان اجتماعات میں بھرپور شرکت کی۔ نمازِ عید کے بعد احباب جماعت کی خدمت میں شیرینی وغیرہ بھی پیش کی گئی۔ بہت سے لوگوں نے اپنے اعزّہ و اقرباء کے ساتھ عیدملن پروگرام کئے۔

نماز ِعید کے بعد احباب جماعت نے اپنے اپنے گھروں پر ایم ٹی اے کے ذریعہ سیّدنا حضرت امیرالمومنینکا خطبہ عیدالفطر براہِ راست سنا اور دیکھا۔ حضورانور نے اس خطبہ میں احباب جماعت کو رمضان المبارک کے دوران حاصل ہونے والی برکات کو سارا سال جاری رکھنے کی نصیحت فرمائی اور حقیقی عید کا تصور واضح فرمایا۔ اس موقع پر دنیاکے حالات سے متعلق احبابِ جماعت کو دعا کی تحریک کرتے ہوئے حضورِانورنے فرمایا:

‘‘دنیا آج کل تباہی کی طرف جا رہی ہے اور دنیا کو بچانا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ یہ اس لیے ہو رہا ہے کہ دنیا میں بندوں کے حقوق کی ادائیگی کی طرف توجہ نہیں دی جا رہی۔ اگر دنیا میں آپس میں بندوں کے حقوق ادا کیے جاتے تو ہم عراق، شام، افغانستان میں تباہی نہ دیکھتے۔ یہ بھی خوش فہمی ہے کہ ایٹمی ہتھیار استعمال نہیں کیے جائیں گے لیکن باتیں تو ہو رہی ہیں اور اس کی کوئی ضمانت بھی نہیں دے سکتا۔ بہرحال اس کا انجام تو بےحد خطرناک ہوسکتاہے۔ اب یہ احمدیوں کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو حقوق العباد کی ادائیگی کی طرف توجہ دلائی جائے۔ سوشل میڈیا پر فضول باتیں کرکے وقت ضائع کرنے کی بجائے لوگوں کو خدا کی طرف بلانے کی دعوت دی جائے اور یہ سمجھانے کی کوشش کی جائے کہ خداتعالیٰ کے احکام کی ادائیگی سے ہی دنیا میں امن قائم کیا جاسکتا ہے۔ پس یہ طریقہ تبلیغ کے نئے راستے بھی کھولے گا’’۔

ناصرباغ، بیت السبوح فرانکفرٹ، ڈارمشٹڈ، ریڈشٹڈ گوڈےلاؤ، میورفلڈن والڈورف، ڈیٹسن باخ، من ہائیم، اوفن باخ، ویزبادن، رُسلزہائیم اور ہمبرگ میں احبابِ جماعت نے کثیر تعداد میں نمازِ عید ادا کی۔

(رپورٹ: فیروز ادیب اکمل مربی سلسلہ)

متعلقہ مضمون

  • پروگرام 48 واں جلسہ سالانہ جماعت احمدیہ جرمنی 2024ء

  • جلسہ سالانہ کا ایک مقصد ’’زہد‘‘ اختیار کرنا ہے

  • جلسہ سالانہ کی اہمیت

  • ہدایات برائے جلسہ سالانہ جرمنی 2024ء