حضرت مسیح موعود فرماتے ہیں:
’’آج کل کے علم ہیت کے محققین جو یورپ کے فلاسفر ہیں جس طرز سے آسمانوں کے وجود کی نسبت خیال رکھتے ہیں دَرحقیقت وہ خیال قرآن کریم کے مخالف نہیں کیونکہ قرآن کریم نے اگرچہ آسمانوں کو نِرا پول تو نہیں ٹھہرایا لیکن اس سماوی مادہ کو جو پول کے اندر بھرا ہوا ہے صُلْب اور کثیف اور متعسرالخرق مادہ بھی قرار نہیں دیا بلکہ ہوا یا پانی کی طرح نرم اور کثیف مادہ قرار دیا جس میں ستارے تیرتے ہیں اسی کی طرف اشارہ ہے جو اللہ جل شانہ فرماتا ہے کُلٌّ فِیۡ فَلَکٍ یَّسۡبَحُوۡنَ‘‘۔ {یعنی سب کے سب (اپنے اپنے) مدار پر رواں دواں ہیں}
(آئینہ کمالات اسلام،روحانی خزائن جلد5 صفحہ 138)
(اخبار احمدیہ جرمنی شمارہ جولائی 2024ء صفحہ 4)