(رپورٹ: نامہ نگار خصوصی)

سیّدنا حضرت امیرالمومنین کی ہدایات کے مطابق جامعہ احمدیہ کے طلبہ کی تدریس کے ساتھ ساتھ علمی، ذہنی اور جسمانی استعدادوں میں اضافہ اور مسابقت فی الخیرات کی روح پیدا کرنے کے لئے جامعہ احمدیہ جرمنی میں مجلس علمی، مجلس العاب اور مجلس ارشاد کے تحت دوران سال انفرادی اور اجتماعی سطح پر مختلف مقابلہ جات منعقد ہوتے ہیں۔ ان تمام پروگراموں اور غیرنصابی سرگرمیوں سے طلبہ کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ سال کے آخر پر ایک تقریب منعقد کی جاتی ہے جس میں ان مقابلہ جات میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ میں انعامات تقسیم کئے جاتے ہیں۔ امسال یہ تقریب مؤرخہ 25 جون 2023ء کی شام چھ بجے جامعہ احمدیہ جرمنی کے ہال میں منعقد ہوئی۔ جس کی صدارت مہمان خصوصی امیر جماعت جرمنی محترم عبداللہ واگس ہاؤزر صاحب نے کی۔
سالانہ تقریب کے آغاز میں مکرم حافظ احتشام احمد صاحب متعلّم جامعہ احمدیہ جرمنی نے قرآنِ مجید کی تلاوت خوش الحانی سے کی۔ بعدازاں مکرم راحیل احمدصاحب متعلم جامعہ احمدیہ جرمنی نے نظم پڑھی۔ اس کے بعد ویڈیو کے ذریعہ سال بھر کے پروگراموں کی رپورٹ پیش کی گئی اور دوران سال ہونے والے علمی اور ورزشی مقابلوں کی جھلکیاں بھی دکھائی گئیں جن میں سے سب سے زیادہ دلچسپ منظر روک دوڑ کے تھے۔ بعدازاں ہی مہمان خصوصی نے جملہ علمی و ورزشی مقابلہ جات کے علاوہ درجہ ممہدہ سے درجہ خامسہ تک کے سالانہ امتحانات میں اوّل، دوم اور سوم آنے والے طلباء کو بھی انعامات سے نوازا۔ اسی طرح طلبہ کےچار گروپس کی مجموعی پوزیشن کے اعتبار سے امسال علمی مقابلوں میں دیانت گروپ اوّل رہا اور ایک سال کے لئے ٹرافی سے نوازا گیا جبکہ ورزشی مقابلوں میں امانت گروپ اوّل قرار پایا۔ علمی مقابلوں میں بہترین طالب علم عزیزم فیاض احمد اور بہترین کھلاڑی عزیزم حافظ احتشام احمد قرار پائے،بارک اللہ لھم۔
تقسیم انعامات کے بعد مکرم نیشنل امیر صاحب جرمنی نے مختصر تقریر میں طلبہ کو نصائح کرتے ہوئے موجودہ زمانہ کے تقاضوں کے مطابق اپنے آپ کو تیار کرنے کی ہدایت کی۔ امیر صاحب کی تقریر کے بعد پرنسپل جامعہ احمدیہ جرمنی مکرم شمشاد احمد قمر صاحب نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور طلبہ کو نصیحت کی کہ ایک مربی سلسلہ کی سب سے قیمتی متاع اس کا اپنے اللہ سے تعلق اور روحانیت کا حصول ہے۔ اس لئے اپنے رب کے ساتھ اپنا تعلق مضبوط سے مضبوط تر بنانے کی کوشش کریں اور میدانِ عمل میں خلیفہ وقت کے دست و بازو بننے والے ہوں۔ اسی طرح آپ نے بتایا کہ جامعہ احمدیہ جرمنی میں اس وقت 107 طلبہ زیرِتعلیم و تربیت ہیں جبکہ گزشتہ آٹھ سالوں میں 108 طلبہ فارغ التحصیل ہو کر میدان عمل میں مصروف خدمت ہیں۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے دعاکروائی۔ دعا کے بعد اسی ہال میں شاملینِ تقریب کی خدمت میں حسبِ روایت کھانا پیش کیاگیا۔ اس موقع پر متعدد مربیان سلسلہ، مختلف شعبوں کے سیکرٹریان کرام اور جامعہ احمدیہ کی مختلف پہلوؤں سے خدمت کرنے والے احباب کے ساتھ ساتھ جماعت جرمنی کےبعض قدیمی بزرگ احباب بھی مدعو تھے۔

متعلقہ مضمون

  • جماعتی سرگرمیاں

  • مجلس انصاراللہ جرمنی کا 43واں سالانہ اجتماع

  • نیشنل وصیت سیمینار 2024ء

  • اسلام و قرآن نمائش