پروفیسر چوہدری محمد شریف صاحب
خاکسار کے ابا جان مکرم پروفیسر چودھری محمد شریف صاحب ابن مکرم نبی بخش صاحب 28 اپریل کو بعمر 85 سال وفات پا گئے، انا للہ و انا الیہ راجعون۔
مرحوم پاکستان میں اسلامیات کے پروفیسر تھے اور خود تحقیق کرنے کے بعد 1965ء میں 27 سال کی عمر میں بیعت کی توفیق پائی۔ بیعت کے بعد شدید مخالفت ہوئی اور ملازمت سے بھی نکال دیا گیا لیکن عدالت میں درخواست دائر کرنے کے بعد بحال کر دئے گئے۔مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند اور قرآن کریم کی باقاعدہ تلاوت کرتے تھے۔ دارالقضاء ربوہ میں قاضی کے طور پر خدمت کی توفیق ملی۔ نیز خدام الاحمدیہ اور انصاراللہ میں مختلف مواقع پر خدمت کی توفیق پائی۔ 2018ء میں جرمنی آ گئے۔
آپ نے پسماندگان میں سات بیٹے اور تین بیٹیاں یادگار چھوڑے ہیں۔ آپ کی نماز جنازہ 3 مئی کومکرم مشہود احمد ظفر صاحب مربی سلسلہ نے پڑھائی اور اسی روز Fulda کے قبرستان Hauptfriedhof West میں تدفین عمل میں آئی۔ (غضنفر احمد عدنان۔Groكkrotzenburg)
مکرم محمد خلیل صاحب
خاکسار کے ابّا جان مکرم محمد خلیل صاحب ابن مکرم محمد جمیل صاحب 21 مئی 2024ء کو بعمر 71 سال وفات پا گئے، انا للہ و انا الیہ راجعون۔
مرحوم کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے دادا کے بھائی حضرت میاں عبدالعزیز صاحبؓ کے ذریعہ ہوا۔ 1992ء میں جرمنی آنے کے بعد مختلف جماعتی خدمات کی توفیق ملی۔ لمبا عرصہ صدر جماعت Bad Hersfeld کی حیثیت سے خدمت کرنے کا موقع ملا۔ اسی طرح تیس سال تک ان کا گھر نماز سنٹر رہا۔ مرحوم کو خلافت سے بہت محبّت تھی۔ بیماری کے دوران ہسپتال میں سیّدنا حضرت خلیفۃالمسیح الخامس کی صحت و سلامتی کے لئے دعا کرتے رہے۔ مرحوم موصی تھے۔ آپ نے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹے اور تین بیٹیاں یادگار چھوڑی ہیں۔ آپ کی نماز جنازہ 27 مئی کو مکرم اعجاز جنجوعہ صاحب مربی سلسلہ نے پڑھائی اور اسی روز Hoheluft Friedhof Bad Hersfeld میں تدفین عمل میں آئی۔ (منصور خلیل۔ Bad Hersfeld)
محترم سمیع اللہ خان مبشر صاحب
خاکسار کے ابا جان مکرم سمیع اللہ خان مبشر صاحب ابن مکرم عزیزاللہ خان صاحب جماعت کاربن مؤرخہ 24 مئی 2024ء بروز جمعۃالمبارک بعمر 70 سال وفات پاگئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔
مرحوم 1976ء میں پاکستان سے جرمنی آئے۔ آپ بہت شریف النفس، عبادت گزار، بااخلاق اور ہمدرد انسان تھے۔ جماعتی خدمات میں بھی پیش پیش رہتے۔ آپ نے 2007ء تا 2013ء صدر جماعت کاربن کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ مکرم مظفر احمد بھٹی صاحب ریجنل امیر Wetterau لکھتے ہیں کہ مرحوم نیک اور بلند اخلاق کے مالک انسان تھے۔ ان کےسپرد بطور صدر جماعت کاربن جو بھی کام کیا جاتا نہایت ذمہ داری سے انجام دیتے۔ جب جماعت کاربن میں نماز سنٹر تھا اسے آباد رکھنے کی ہمیشہ کوشش کرتے۔
مرحوم نے پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی یادگار چھوڑے ہیں۔ آپ کی نماز جنازہ 25 مئی کو بیت السبوح فرانکفرٹ میں مکرم حبیب الرحمٰن ناصر صاحب مربی سلسلہ نے پڑھائی۔ بعدازاں 27 مئی کو Waldfriedhof کاربن میں تدفین عمل میں آئی۔
(نعمان خان جماعت کاربن)
محترمہ کنیز محمود صاحبہ
خاکسار کی والدہ محترمہ کنیز محمود صاحبہ اہلیہ فضل محمود چیمہ صاحب27 مئی 2024ء کو بعمر 70 سال وفات پا گئیں، انا للہ و انا الیہ راجعون۔
مرحومہ کا تعلق کِرتو ضلع شیخوپورہ سے تھا۔ آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کے دَور میں ہوا جب آپ کے دادا نے بیعت کی۔ مرحومہ مہمان نواز، صوم و صلوٰۃ کی پابند اور نماز تہجد کا التزام کرنے والی تھیں۔ پسماندگان میں خاوند کے علاوہ پانچ بیٹیاں اور ایک بیٹا (خاکسار) یادگار چھوڑے ہیں۔
مرحومہ کی نماز جنازہ 30 مئی کو بیت السبوح میں مکرم مبارک احمد تنویر صاحب مربی سلسلہ نے پڑھائی اور اگلے روز Eppertshausen کے قبرستان میں تدفین ہوئی۔ (عثمان الٰہی چیمہ جماعت Eppertshausen)
مکرم مرزا غلام احمد صاحب
خاکسار کے ابّا جان مکرم مرزا غلام احمد صاحب ابن مکرم مرزا عبدالسبحان صاحب 30 مئی 2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے، انا للہ و انا الیہ راجعون۔
مرحوم کا تعلق جموں کشمیر کے گاؤں حموسان سے تھا۔ آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ 1921ء میں ہوا جب آپ کے والد صاحب کو بیعت کرنے کی سعادت ملی۔ ربوہ میں مکرم صاحبزادہ مرزا منور احمد صاحب کے گھر بطور باورچی خدمت کی۔ حضرت مصلح موعودؓ کو آپ کے ہاتھوں بنا ہوا پلاؤ بہت پسند تھا۔ حضرت مصلح موعودؓ کی وفات کے کچھ عرصہ بعد یہ ملازمت چھوڑ کر پاکستان آرمی میں دسمبر 1983ء تک رہے جب جماعتی مخالفت پر آپ کو جبری ریٹائرمنٹ لینی پڑی۔ گزشتہ چالیس سال سے مرحوم جرمنی اور بیلجیئم میں مقیم تھے۔ مرحوم نے پسماندگان میں ایک بیٹی اور پانچ بیٹے یادگار چھوڑے ہیں جن میں سے ایک بیٹے پاکستان میں مربی سلسلہ ہیں اور دوسرے ایم۔ٹی۔اے گھانا میں وقفِ زندگی کے طور پر خدمت کی توفیق پا رہے ہیں۔
مرحوم کی نماز جنازہ یکم جون کو اجتماع مجلس خدام الاحمدیہ جرمنی کے موقع پر مکرم سعید احمد عارف صاحب مربی سلسلہ نے پڑھائی۔ بعدازاں تدفین کے لئے ربوہ لے جایا گیا جہاں 5 جون کو مسجد ناصر دارالرحمت غربی ربوہ میں مکرم جمیل الرحمٰن رفیق صاحب وکیل التصنیف نے نماز جنازہ پڑھائی اور قبرستان عام ربوہ میں تدفین عمل میں آئی۔
(مرزا احتشام احمد۔ Bad Nauheim)
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین کے ساتھ مغفرت کا سلوک کرتے ہوئے جنّت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے پسماندگان کو صبرِجمیل سے نوازے، آمین
(اخبار احمدیہ جرمنی شمارہ جولائی 2024ء صفحہ 48)